افغان قیادت میں ٹیم کی ’دنیا کے سب سے بڑے‘ اے آئی مقابلے میں فتح

یہ عالمی ہیکاتھون پیرس میں منعقد ہوا، جس میں دنیا بھر سے 6,200 سے زائد شرکا، 923 ٹیمیں اور 220 اے آئی پراجیکٹ شامل تھے۔

افغان ٹیم نے کوالکم ایڈج اے آئی کنزیومر یوٹیلیٹی ٹریک میں پہلی پوزیشن حاصل کی (خامہ نیوز)

افغان قیادت میں نوجوانوں کی ایک ٹیم نے پیرس میں ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے اے آئی ہیکاتھون میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔

افغان ٹیم نے کوالکم ایڈج اے آئی کنزیومر یوٹیلیٹی ٹریک میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

یہ عالمی ہیکاتھون پیرس میں منعقد ہوا، جس میں دنیا بھر سے 6,200 سے زائد شرکا، 923 ٹیمیں اور 220 اے آئی پراجیکٹ شامل تھے۔

افغان نیوز ایجنسی خامہ کے مطابق افغان قیادت میں حصہ لینے والی ٹیم میں احمد ضیا یوسفی، احمد ضمیر یوسفی، کارلو فرٹز، علینا الیاسکرووا، اور بینجمن سالون (لارٹیفروا) جیسے باصلاحیت ڈیویلپرز شامل تھے۔

یہ پروجیکٹ Lablab.ai کے ذریعے جمع کروایا گیا، جو اے آئی جدت کے فروغ کے لیے وقف ایک معروف پلیٹ فارم ہے اور اس ہیکاتھون کا باضابطہ میزبان بھی تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس بین الاقوامی مقابلے کو میٹا، گروک اورکوالکم جیسے عالمی شہرت یافتہ ٹیک اداروں کی معاونت حاصل تھی۔

ریز یور ہیک نامی اس ایونٹ کی انعامی رقم ڈیڑٹھ لاکھ امریکی ڈالر تھی جس میں ایڈج اے آئی، ملٹی ایجنٹس سسٹمز اور حقیقی دنیا کے استعمال سے متعلقہ حل پیش کیے گئے۔

یہ کامیابی عالمی ٹیکنالوجی میدان میں افغان پیشہ ور افراد کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرتی ہے اور یہ ثابت کرتی ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ایسے جامع آلات تخلیق کیے جا سکتے ہیں جو دنیا بھر میں ابلاغی رکاوٹوں کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل