سراج کی 5 وکٹیں، انڈیا کی انگلینڈ کو 6 رنز سے شکست، سیریز برابر

تیز گیند باز سراج نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے 104 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں، جن میں آخری دن صبح کو 9 رنز کے عوض 3 وکٹیں بھی شامل ہیں۔ 

ٹیم کے کپتان، انگلینڈ کے بین سٹوکس اور انڈیا کے شبمن گل 4 اگست 2025 کو لندن کے اوول میں انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز ڈرا ہونے کے بعد پریزنٹیشن میں مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)

محمد سراج انڈیا کے ہیرو بن گئے جب ان کی بولنگ کے سبب اوول میں سنسنی خیز پانچویں ٹیسٹ میں انگلینڈ کو صرف چھ رنز سے شکست ہوئی اور سیریز 2-2 سے برابر ہو گئی۔

انگلینڈ کو جیت کے لیے 374 رنز کا ہدف ملا تھا، لیکن وہ 367 رنز پر ہی آل آؤٹ ہو گئی۔

تیز گیند باز سراج نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے 104 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں، جن میں آخری دن صبح کو 9 رنز کے عوض 3 وکٹیں بھی شامل ہیں۔ 

انگلینڈ نے اپنی اننگز 339-6 سے دوبارہ شروع کی لیکن صرف 28 رنز کے اضافے پر باقی چار وکٹیں گنوا دیں۔ 

سراج نے جیمی اسمتھ اور جیمی اوورٹن کو آؤٹ کر کے انگلینڈ کو 354-8 تک پہنچا دیا۔ یہ ایسے وقت میں ہوا جب وہ جیت سے صرف 20 رنز دور تھی۔

زخمی آخری بلے باز کرس ووکس جب کریز پر آئے تو انگلینڈ کو جیت کے لیے 17 رنز درکار تھے۔ 

گس ایٹکنسن نے سراج کی گیند پر چھکا مارا اور سکور کو سنگل ہندسوں تک پہنچا دیا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن، سراج نے ایٹکنسن کو بولڈ کر کے انڈیا کی جیت یقینی بنا دی اور پوری انڈین ٹیم اور شائقین میں جشن کا سماں ہو گیا۔

انڈیا کے کپتان شبھمن گل نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز 2-2 سے برابر کرنا ’ہم سب کے لیے بہت اہم‘ ہے۔

شبمن گل نے بی بی سی کو بتایا کہ ’یہ سیریز بہت ہی سخت اور سنسنی خیز رہی۔ دونوں ٹیمیں آخر تک اپنی پوری کوشش کرتی رہیں۔ چوتھے دن کے بعد کچھ پتہ نہیں چلتا تھا کہ کون جیتے گا۔

’ہماری ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، لیکن ہم نے سیریز شروع ہونے سے پہلے آپس میں طے کیا تھا کہ ہم خود کو صرف نوجوان ٹیم کے طور پر متعارف نہیں کروانا چاہتے۔ میرا خیال ہے کہ آج ہم نے یہ ثابت کر دکھایا۔‘

انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس، جو اوول میچ میں انجری کی وجہ سے نہیں کھیلے، نے بھی سیریز کو ’ناقابل یقین‘ قرار دیا اور کہا کہ ’دونوں ٹیموں نے بہت جذبے اور محنت سے کھیلا۔ ہم سیریز جیتنا چاہتے تھے اس نہ ہونے کا دکھ ہے، لیکن بطور ٹیسٹ کرکٹ کے حامی، یہ سیریز پوری دنیا کے لیے زبردست مثال ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ اب بھی کتنی اہم اور دلچسپ ہے۔

جو لوگ کہتے ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ ختم ہو رہی ہے، اس سیریز نے سب کو غلط ثابت کر دیا ہے۔‘

انگلینڈ کے کوچ برینڈن میکلم نے اس میچ کو ’ بہترین ٹیسٹ میچز میں سے ایک‘ قرار دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ ’ہم بہت امید کے ساتھ میدان میں اترے تھے، مگر محمد سراج اور انڈین ٹیم کا جذبہ بہت زبردست تھا اور اسی لیے وہ یہ میچ جیت گئے۔ 

’ہمارے پاس بھی جیتنے کے کئی مواقع آئے، لیکن ہم ان سے فائدہ نہیں اٹھا سکے۔  بعض دفعہ شاباش دینی پڑتی ہے—ایک نوجوان بولر نے پانچواں میچ کھیلتے ہوئے 30 اوورز کی شاندار بولنگ کی، تیز رفتاری سے، یہ اس کا کارنامہ ہے۔  ہمیشہ سب کچھ پلان کے مطابق نہیں ہوتا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ