ژوب آپریشن میں مزید 14 عسکریت پسند مارے گئے، کل تعداد 47 ہو گئی: فوج

آئی ایس پی آر کے مطابق ژوب میں سات اور آٹھ اگست کی درمیانی رات سکیورٹی آپریشن میں 33 عسکریت پسندوں کی موت کے اگلے روز مزید 14 عسکریت پسند مارے گئے۔

پاکستان فوج کے کمانڈوز 13 ستمبر، 2021 کو راول پنڈی میں گاڑیوں پر جا رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان فوج نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ ژوب میں سات اور آٹھ کی درمیانی رات سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 33 عسکریت پسندوں کی موت کے اگلے روز مزید 14 عسکریت پسند مارے گئے جس کے بعد مرنے والوں کی کُل تعداد 47 ہو گئی۔

پاکستان فوج کے ترجمان محکمے آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں سات اور آٹھ اگست 2025 کو سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران 33 عسکریت پسند مارے گئے تھے، جس کے بعد آٹھ اور نو اگست کی رات سمبازہ کے گردونواح میں پاکستان افغان سرحد کے ساتھ کلیئرنس آپریشن کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق اس آپریشن کے دوران مزید 14 عسکریت پسند مارے گئے، جن کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا۔

یوں اس دو روزہ کارروائی کے دوران مرنے والے عسکریت پسندوں کی تعداد بڑھ کر 47 ہو گئی۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے سکیورٹی فورسز کی کارروائی کی ستائش کی ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا ’سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر دہشت گردوں کی دراندازی ناکام بنائی اور ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان