عسکریت پسندوں کی افغانستان سے دراندازی ناکام، 33 مارے گئے: پاکستان فوج

آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے نتیجے میں انڈیا کے حمایت یافتہ 33 عسکریت پسند جان سے گئے جب کہ ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا۔

27 جنوری، 2019 کو شمالی وزیرستان میں غلام خان ٹرمنل کے قریب پاکستان فوج کے اہلکار موجود ہیں (اے ایف پی)

پاکستانی سیکورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کی افغانستان کے ساتھ سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے کارروائی میں 33 عسکریت پسند کو مار دیا ہے۔  

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جمعے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’سکیورٹی فورسز نے سات  اور آٹھ اگست 2025 کی درمیانی رات بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں انڈین پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے ایک بڑے گروہ کی نقل و حرکت کا پتہ لگایا جو پاکستان افغانستان سرحد کے راستے دراندازی کی کوشش کر رہے تھے۔‘

آئی ایس پی آر کا کہنا کے کہ ’سکیورٹی فورسز نے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے عسکریت پسندوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔ درست، جرات اور مہارت سے کی گئی کارروائی کے نتیجے میں انڈیا کے حمایت یافتہ 33 عسکریت پسند جان سے گئے جب کہ ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا۔

’علاقے میں موجود دیگر عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کے لیے کلیرنس آپریشن جاری ہے۔‘

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے دفاع اور انڈیا کے حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم پر ثابت قدم ہیں۔

بلوچستان ملک کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہےاور حالیہ برسوں میں عسکریت پسند تواتر سے اس صوبے کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی فورسز، سرکاری تنصیبات اور عوامی مقامات پر حملے کر رہے ہیں۔

پانچ اور چھ اگست کو بھی بلوچستان کے ضلع مستونگ میں عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا جس میں پاکستانی فوج کے ایک بیان کے مطابق ایک میجر سمیت تین فوجی جان سے گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔‘

سرحد پر کشیدگی اور عسکریت پسندوں کے پاکستان میں حملوں کے بعد حالیہ برسوں میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی جس میں کمی کے لیے رواں سال کوششوں میں تیزی آئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اپریل 2025 میں پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کابل کا دورہ کر سکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ اور افغان پناہ گزینوں کی واپسی پر تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے 20 جولائی کو دورہ کابل کے موقع پر افغان ہم منصب سراج الدین حقانی سے ملاقات میں موثر بارڈر مینجمنٹ اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

ادھر پاکستان کے صوبے بلوچستان میں موبائل انٹرنیٹ سروس بدھ سے بند ہے اور صوبائی محکمہ داخلہ نے جمعرات کو اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ سکیورٹی خدشات کی بنا پر کیا گیا۔

صوبائی محکمہ داخلہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ’سکیورٹی وجوہات کی بنا پر سروس معطل کر دی گئی ہے۔‘

بلوچستان کے محکمہ داخلہ کے چھ اگست کو جاری ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق صوبے میں تھری اور فور جی سروسز 31 اگست تک بند رہیں گی۔

انٹرنیٹ سروس کی بندش پر شہریوں نے پریشانی کا اظہار کیا۔

پاکستان ایران تجارت سے منسلک حاجی آغا لالہ نے بتایا کہ ’بلوچستان میں پہلے ہی انٹرنیٹ سروس انتہائی سست روی کا شکار ہے جس ہمیں رقم آن لائن بھجنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، اب انٹرنیٹ سروس کی بندش سے ان کے کاروباری مسائل مزید بڑھ سکتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان