باجوڑ میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں، 16 علاقوں میں کرفیو: پولیس

باجوڑ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ’دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ کاروائیوں کے مد نظر درجہ ذیل (16) علاقوں میں کرفیو نافذ ہو گا۔‘

دو جولائی 2025 کو باجوڑ میں بم دھماکے میں تباہ ہونے والی گاڑی (فائل فوٹو/فضل رحمان)

خیبر پختونخوا میں پولیس نے منگل کو بتایا ہے کہ باجوڑ میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کی وجہ سے 16 علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

مقامی پولیس نے اعلامیے میں یہ نہیں بتایا کہ کرفیو کا نفاذ کب تک رہے گا۔

باجوڑ میں حال میں عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے جہاں 10 جولائی کو باجوڑ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما مولانا خان زیب کو قتل کر دیا تھا۔

پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیوں کے مدنظر 16 علاقوں میں کرفیو نافذ ہو گا۔‘

ادھر باجوڑ کے قبائلی مشران نے ایک اجلاس کے بعد وہاں جاری جھڑپوں میں ملوث فریقین سے عام شہریوں اور ان کی املاک کو نقصان نہ پہنچنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے کسی اقدام کا جواب وہ بحثیت قوم دیں گے۔

سرکاری بیان میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کرفیو کے دوران ’گھروں سے نہ نکلیں تاکہ کوئی ناخشگوار واقع پیش نہ آئے بصورت دیگر ہر قسم کے نقصان کے ذمہ دار (کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والا) خود ہو گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

باجوڑ پولیس کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو  کے نامہ نگار اظہار اللہ کو بتایا کہ شدت پسندوں کے خلاف آج سے ’ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا گیا ہے اور علاقے میں 31 جولائی تک کرفیو نافذ رہے گا۔‘

باجوڑ کے اس علاقے کے ایک رہائشی جو آپریشن ایریا میں شامل ہے نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مرکزی شاہراوں پر موجود تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز اور مارکیٹیں بند ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’علاقے میں سکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت دیکھی جا سکتی جبکہ کسی کو بھی باہر آنے کی اجازت نہیں ہے۔‘

چار جولائی کو باجوڑ میں اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر بم حملے میں اسسٹنٹ کمشنر نواگئی فیصل اسماعیل اور تحصیل دار سیمت چار افراد جان سے گئے تھے۔

داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ بارودی مواد سے بھری موٹرسائیکل کے ذریعے اس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان