باجوڑ: داعش خراسان نے ’موٹرسائیکل بم حملے‘ کی ذمہ داری قبول کر لی

باجوڑ کے ضلعی پولیس سربراہ (ڈی پی او) وقاص رفیق نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر فیصل اسماعیل سمیت چار افراد جان سے گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے پہاڑی ضلع باجوڑ میں بدھ کو اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر بم حملے میں چار افراد جان سے چلے گئے۔

باجوڑ کے ضلعی پولیس سربراہ (ڈی پی او) وقاص رفیق نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں تصدیق کی کہ دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر نواگئی فیصل اسماعیل سمیت چار افراد جان سے گئے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جان سے گئے افراد میں اسسٹنٹ کمشنر، تحصیل دار اور دو پولیس اہلکار شامل ہیں جبکہ 12 افراد زخمی ہیں۔ مرنے والے ایک پولیس اہلکار کی شناخت زاہد کے طور پر کی گئی ہے۔

باجوڑ پولیس کے ترجمان منصور خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دھماکہ خار کے علاقے میں پھاٹک میلے کے قریب ہوا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واقعے کے چند گھنٹے بعد دولت اسلامیہ خراسان (IS-K) نے دعویٰ کیا کہ اس نے بارودی مواد سے بھری موٹرسائیکل کے ذریعے اس گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں حکام سفر کر رہے تھے۔

وزیر اعظم پاکستان کی واقعے کی مذمت

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک جاری بیان میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے مرنے والوں کے بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کے لیے ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

قبائلی ضلع باجوڑ میں گذشتہ کچھ عرصے سے امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسی سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مختلف مقامات پر سرچ اپریشنز بھی کی جاتے ہیں اور پولیس کے مطابق سرچ اینڈ سٹریٹجک اپریشن کا مقصد امن و امان برقرار رکھنا ہے۔ 

اس سے پہلے 24 جون کو بھی ایک پولیس اہلکار بادشاہ کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل دیا تھا۔ 

آٹھ مارچ کو بھی سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی پر حملے کے نتیجے میں دو اہلکار جان سے گئے تھے جبکہ دو زخمی ہوئے تھے۔ 

باجوڑ کی حدود افغانستان کی صوبہ کنڑ سے ملتی ہے اور ماضی میں پاکستان اور افغانستان سرحد پر بھی شدت پسندی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

فیصل اسماعیل کون ہیں؟

اسسٹنٹ کمشنر فیصل اسماعیل کا تعلق سوات سے ہے۔ انہوں نے کیڈٹ کالج کوہاٹ سے انٹر اور نسٹ اسلام آباد سے جیو انفارمیشن میں 2014 میں بچلر کی ڈگری حاصل کی تھی۔

اس کے بعد فیصل اسماعیل کی لنکڈ ان اکاؤنٹ کے مطابق 2015 میں فاٹا ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی میں بطور آپریشنز آفیسر بھرتی ہوئے جبکہ کچھ عرصہ لاہور کے ایک نجی انرجی کمپنی میں ملازمت کرتے رہے۔

فیصل اسماعیل نے 2020 میں صوبائی مقابلے کا امتحان (پی ایم ایس) پاس کرنے کے بعد 17 گریڈ میں اسسٹنٹ کمشنر بھرتی ہوئے تھے اور ناواگئی میں پوسٹنگ سے پہلے سوات میں بھی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان