موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا، ’کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اس بات کا اشارہ ہے کہ اقتصادی پالیسیاں درست سمت میں گامزن ہیں۔‘

18 ستمبر 2012 کو نیویارک میں عالمی ریٹنگ ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر کے باہر موڈیز کے لوگو کے قریب سے ایک شخص گزر رہا ہے (اے ایف پی)

مالیاتی ریٹنگز کرنے والے ادارے موڈیز نے بدھ کو کہا ہے کہ اس نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ایک درجہ بہتر کرتے ہوئے Caa2  سے بڑھا کر Caa1 کر دیا ہے، اس کی وجہ ملک کی بیرونی مالی پوزیشن میں بہتری ہے، اور ملک کے مستقبل کے معاشی منظرنامے کو ’مستحکم‘ قرار دیا گیا ہے۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ مثبت معاشی اشاریوں کی بنیاد پر مرکزی بینک کے پاس پالیسی ریٹ کو 11 فیصد سے کم کرنے کی مزید گنجائش موجود ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا، ’کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اس بات کا اشارہ ہے کہ اقتصادی پالیسیاں درست سمت میں گامزن ہیں۔‘

پاکستان کے بین الاقوامی بانڈز ریٹنگ میں بہتری کے بعد ایک سینٹ تک بڑھ گئے اور ان کی قیمت 90 سے 100 سینٹ فی ڈالر کے درمیان پہنچ گئی، جو ان کی 2022 کے اوائل کے بعد بلند ترین سطح ہے۔ اس وقت مکمل قرض بحران کے خدشات نے انہیں 30 سینٹ تک گرا دیا تھا۔

اس سے پہلے فِچ اور ایس اینڈ پی بھی پاکستان کی ریٹنگ بہتر کر چکے ہیں۔ اب موڈیز کے ریٹنگ ایک درجہ بڑھانے کے فیصلے کے بعد توقع ہے کہ پاکستان کی بیرونی قرض لینے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کی معیشت بحالی کے راستے پر ہے، جسے سات ارب ڈالر کے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج نے سہارا دیا ہے۔

موڈیز نے ایک بیان میں کہا، ’ہم نے حکومتِ پاکستان کا آؤٹ لک مثبت سے مستحکم کر دیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق ’Caa1 تک اپ گریڈنگ پاکستان کی بیرونی پوزیشن میں بہتری کی عکاس ہے، جو آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (EFF) پروگرام کے تحت اصلاحات پر عمل درآمد میں پیش رفت سے ممکن ہوئی۔‘

موڈیز نے کہا کہ پاکستان کی قرض برداشت کرنے کی صلاحیت بہتر ہوئی ہے، لیکن یہ اب بھی ریٹنگ والے خودمختار ممالک میں سب سے کمزور میں شمار ہوتی ہے۔ Caa1 ریٹنگ ملک میں کمزور طرز حکمرانی اور سیاسی غیر یقینی کی بلند سطح کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے موڈیز کے اعلان سے قبل اسلام آباد میں تاجروں کے ایک اجتماع سے خطاب میں کہا کہ وہ توقع کر رہے ہیں کہ فچ اور ایس اینڈ پی کے بعد دیگر ایجنسیاں بھی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کریں گی۔

انہوں نے مزید کہا، ’ہم پالیسی ریٹ کے نیچے جانے کے حوالے سے پیش رفت کے لیے پُرامید ہیں۔‘

اورنگزیب نے کہا کہ ذاتی طور پر ان کی رائے ہے کہ سال کے آخر تک شرح سود میں کمی کی مزید گنجائش موجود ہے، تاہم اس معاملے پر حتمی فیصلہ مرکزی بینک کا ہو گا۔

اگلا پالیسی ریٹ اعلان 15 ستمبر کو متوقع ہے۔

مرکزی بینک نے 30 جولائی کو کلیدی شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھا ہے حالانکہ تجزیہ کاروں کی توقع تھی کہ 50 سے 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی جائے گی۔


بینک نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی کا منظرنامہ خراب ہوا ہے۔

جولائی میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.1 فیصد تک پہنچ گئی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت