ٹرمپ انتظامیہ نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ ساڑھے پانچ کروڑ سے زائد ایسے افراد کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے جن کے پاس امریکہ کے کارآمد ویزے ہیں۔ اس کا مقصد کسی بھی ایسی خلاف ورزی کا پتہ چلانا ہے جس کے نتیجے میں انہیں ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ان کی انتظامیہ نے امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے ساتھ ساتھ سٹوڈنٹ اور وزیٹر ایکسچینج ویزا رکھنے والوں کو ملک بدر کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ تازہ کارروائی ان غیر ملکیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے کریک ڈاؤن کا حصہ ہے جنہیں امریکہ میں رہنے کی اجازت ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے ایک سوال کے تحریری جواب میں امریکی دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے تمام ویزا ہولڈرز، جن میں کئی ممالک کے سیاح بھی شامل ہو سکتے ہیں، ’مسلسل جانچ پڑتال‘ سے گزرتے ہیں تاکہ کسی بھی ایسے پہلو پر نظر رکھی جا سکے جس سے وہ امریکہ میں داخلے یا قیام کے لیے نااہل قرار پا سکتے ہوں۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر ایسی کوئی معلومات ملتی ہیں تو ویزا منسوخ کر دیا جائے گا اور اگر ویزا ہولڈر امریکہ میں موجود ہوا تو اسے ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نئے بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مسلسل جانچ پڑتال کا عمل، جسے حکام وقت طلب کام تسلیم کرتے ہیں، کہیں زیادہ وسیع ہے اور اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ جن لوگوں کو امریکہ میں رہنے کی منظوری دی گئی ہے ان کو دی گئی اجازت بھی اچانک منسوخ کی جا سکتی ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق: ’ہم اپنی جانچ پڑتال کے حصے کے طور پر تمام دستیاب معلومات کا جائزہ لیتے ہیں جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ریکارڈ، امیگریشن ریکارڈز یا ویزا جاری ہونے کے بعد سامنے آنے والی کوئی بھی ایسی دوسری معلومات شامل ہیں جس سے ممکنہ نااہلی کا اشارہ ملتا ہو۔‘
ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق گذشتہ سال ایک کروڑ 28 لاکھ گرین کارڈ ہولڈرز اور 36 لاکھ افراد امریکہ میں عارضی ویزوں پر موجود تھے۔
مائیگریشن پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں امریکی امیگریشن پالیسی پروگرام کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر جولیا گیلاٹ نے کہا کہ ساڑھے پانچ کروڑ کا ہندسہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ نظر ثانی کا سامنا کرنے والے کچھ لوگ اس وقت ملٹی پل سیاحتی ویزوں کے ساتھ امریکہ سے باہر ہوں گے۔ انہوں نے ان لوگوں پر وسائل خرچ کرنے کی قیمت پر سوال اٹھایا جو شاید کبھی امریکہ واپس نہ آ سکیں۔
کمرشل ٹرک ڈرائیوروں کے لیے مزید ورک ویزے روک دیے گئے
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کو ایکس پر کی گئی پوسٹ میں کہا کہ امریکہ کمرشل ٹرک ڈرائیوروں کو ورک ویزے جاری کرنا بھی بند کر دے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تبدیلی فوری طور پر نافذ ہو گئی ہے۔
روبیو کا کہنا تھا کہ ’امریکی سڑکوں پر بڑے ٹریکٹر ٹریلر ٹرک چلانے والے غیر ملکی ڈرائیوروں کی بڑھتی ہوئی تعداد امریکیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور امریکی ٹرک ڈرائیوروں کے روزگار کو متاثر کر رہی ہے۔‘
گذشتہ مہینوں میں ٹرمپ انتظامیہ نے یہ شرط نافذ کرنے کے اقدامات کیے ہیں کہ ٹرک ڈرائیور انگریزی بول اور پڑھ سکیں۔ ٹرانسپورٹیشن ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ اس کا مقصد سڑکوں کی سکیورٹی بہتر بنانا ہے، خاص طور پر ان واقعات کے بعد جن میں ڈرائیوروں کی سائن بورڈ پڑھنے یا انگریزی بولنے کی صلاحیت میں کمزوری ٹریفک حادثات کا باعث بنی۔