انڈین کرکٹ نئے مرکزی سپانسر کی تلاش میں ہے کیونکہ ایک فینٹسی سپورٹس گیمنگ پلیٹ فارم آن لائن جوئے پر سرکاری پابندی کے بعد 43.6 ملین ڈالر کے معاہدے سے دست بردار ہو گیا ہے۔
پیر کو رپورٹس میں کہا گیا کہ ملک کا سب سے بڑا آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم ڈریم 11 جولائی، 2023 میں تین سالہ معاہدے پر دستخط کے بعد مرد اور خواتین کی قومی ٹیموں کا مرکزی سپانسر بنا تھا۔
ڈریم 11 کا لوگو انڈین کھلاڑیوں کی جرسیوں پر چھپا ہوا ہے اور یہ کمپنی چند انڈین پریمیئر لیگ فرنچائزز کی بھی سپانسر ہے۔
تاہم گدشتہ ہفتے انڈین پارلیمان نے آن لائن گیمنگ کے فروغ اور ضابطہ کاری بل کو منظور کیا تھا، جس نے ایسے کھیلوں کی پیشکش اور مالی معاونت کو مجرمانہ قرار دے دیا اور مجرموں کو پانچ سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
انڈین ایکسپریس اخبار نے پیر کو کہا کہ ڈریم 11 کے نمائندوں نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے دفتر کا دورہ کیا اور اس کے چیف ایگزیکٹیو ہیمنگ امین کو بتایا کہ وہ یہ معاہدہ جاری نہیں رکھ سکیں گے۔
اخبار نے ایک بی سی سی آئی عہدے دار کے حوالے سے کہا ’اس کے نتیجے میں وہ ایشیا کپ کے لیے ٹیم کے سپانسر نہیں رہیں گے۔ بی سی سی آئی جلد ایک نیا ٹینڈر جاری کرے گا۔‘
ٹی 20 ایشیا کپ نو ستمبر سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہو رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سپورٹسٹر ویب سائٹ نے ایک بورڈ عہدے دار کے حوالے سے کہا کہ ’ایشیا کپ کے لیے زیادہ وقت باقی نہیں، مگر ہم متبادل تلاش کر رہے ہیں۔‘
ڈریم 11 کیریبیئن پریمیئر لیگ کی بھی سرکاری پارٹنر ہے اور آسٹریلیا کے بگ بش لیگ کو سپانسر کرتی ہے۔
گیمنگ پر پابندی کارڈ گیمز، پوکر اور فینٹسی سپورٹس پلیٹ فارمز کو متاثر کرتی ہے، بشمول انڈیا کی مقبول گھریلو فینٹسی کرکٹ ایپس کے۔
حکومت نے کہا ہے کہ جوئے بازی کے پلیٹ فارمز کے تیزی سے پھیلاؤ نے نوجوانوں میں مالی مشکلات بڑھا دی ہیں اور یہ لت خودکشیوں کا باعث بن رہی ہے۔
حکومت نے یہ بھی کہا کہ یہ فراڈ، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے جڑا ہے۔