انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں حکام اور مقامی میڈیا کے مطابق بدھ کو جموں و کشمیر میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے کم از کم 30 افراد جان سے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شدید مون سون بارشوں کے نتیجے میں پل ٹوٹ گئے ہیں، گھروں میں پانی داخل ہو گیا اور کئی مقامات پر خطرناک لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ 30 اموات ہندو مندر جانے والے راستے پر لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہوئی ہیں۔
اس سے قبل انڈین حکام نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ بدھ کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں شدید بارشوں کے بعد وہاں دریاؤں پر بڑے ڈیموں کے تمام دروازے کھول دیے گئے ہیں اور پڑوسی ملک پاکستان کو بہاوٴ میں اضافے کے امکان سے خبردار کر دیا گیا ہے۔
پاکستان نے دہلی کی جانب سے موصول ہونے والے انتباہ کی تصدیق کرتے ہوئے انڈیا سے آنے والے تین دریاؤں پر سیلاب کا الرٹ جاری کیا ہے۔
انڈیا اور پاکستان حالیہ ہفتوں میں مون سون کی شدید بارشوں اور سیلاب سے تباہی کا شکار ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستانی حکام کے مطابق، پاکستان کے مرکزی صوبے پنجاب کو شدید بارشوں اور انڈیا کی جانب سے ڈیموں سے جو اضافی پانی چھوڑا جا رہا ہے، کی وجہ سے سیلاب کے ’غیر معمولی طور پر زیادہ‘ خطرے کا سامنا ہے۔
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر میں جانی نقصان پر اطہار افسوس کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ جموں میں ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ انتظامیہ کو ’تقریباً نہ ہونے کے برابر رابطوں‘ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ کشمیر وادی میں دریائے جہلم خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے اور سری نگر سمیت دیگر علاقوں میں ہنگامی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔