انڈیا کو تین سال میں دوسری بار فیفا کی پابندی کا خطرہ

فیفا کی پابندی کا مطلب ہوگا کہ انڈیا کی قومی ٹیمیں اور کلب تمام بین الاقوامی مقابلوں سے باہر ہو جائیں گے۔

انڈیا کی فٹبال ٹیم کے کھلاڑی 11 جون 2024 کو دوحہ میں قطر اور انڈیا کے درمیان 2026 فیفا ورلڈ کپ اے ایف سی کوالیفائر میچ سے قبل گروپ تصویر کے لیے پوز دے رہے ہیں (اے ایف پی)

انڈیا کو تین سال میں دوسری بارعالمی فٹ بال سے پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ فیفا اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن نے واضح کیا ہے کہ اگر 30 اکتوبر تک نیا آئین نافذ نہ کیا گیا تو یہ معطلی ناگزیر ہوگی۔

فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا اور ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن ( اے ایف سی) نے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) کے صدر کلیان چوبے کو مشترکہ خط بھیجا، جس میں آئین کو حتمی شکل دینے اور اسے نافذ کرنے میں مسلسل ناکامی پر ’گہری تشویش‘ کا اظہار کیا گیا۔

خط میں کہا گیا‘ ’اس شیڈول پر پورا نہ اترنے کی صورت میں ہمارے پاس اس معاملے کو فیصلے کرنے والی فیفا کی متعلقہ اتھارٹی کے سامنے پیش کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا۔‘

اس میں مزید کہا گیا: ’اے آئی ایف ایف کو چاہیے کہ اس پیغام کو لازمی سمجھے اور فوری طور پر نافذ کرے تاکہ فیفا اور اے ایف سی کے رکن کے طور پر اپنے حقوق کا تحفظ کر سکے۔‘

اے آئی ایف ایف کا آئین انڈیا کی سپریم کورٹ میں 2017 سے فیصلے کا منتظر ہے۔

فیفا کی پابندی کا مطلب ہوگا کہ انڈیا کی قومی ٹیمیں اور کلب تمام بین الاقوامی مقابلوں سے باہر ہو جائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فیفا نے اس سے قبل 2022 میں بھی انڈیا حکومتی مداخلت کی وجہ سے معطل کر دیا تھا تاہم پابندی چند دنوں بعد اٹھا لی گئی تھی جس کے بعد اے آئی ایف ایف نے چوبے کو منتخب کیا۔

اس وقت انڈیا کا سب سے بڑا کلب فٹ بال بھی بدحالی کا شکار ہے جب کہ انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل) اے آئی ایف ایف اور اس کے تجارتی شراکت دار کے درمیان ایک تنازعے کی وجہ سے ختم ہو سکتی ہے۔

اس سیزن کی آئی ایس ایل کی شروعات میں تاخیر ہو چکی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں کھلاڑیوں اور عملے کے ارکان کی ملازمتیں جانے کا خطرہ ہے۔

اے آئی ایف ایف اور آئی ایس ایل چلانی والی کمپنی فٹ بال سپورٹس ڈویلپمنٹ لمیٹڈ کے درمیان حقوق کا معاہدہ آٹھ دسمبر کو ختم ہو رہا ہے اور ابھی تک اس کی تجدید نہیں کی گئی ہے۔

اے آئی ایف ایف آئی ایس ایل کی بحالی کے لیے کوئی منصوبہ نہیں بنا سکا، جو عام طور پر ستمبر سے اپریل کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔

کھلاڑیوں کی یونین فیفپرو ایشیا/اوشیانیا نے گذشتہ ہفتے اس مسئلے کو بھی فیفا کے سامنے اٹھا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال