آئرلینڈ کے وزیر خارجہ سائمن ہیرس نے جمعرات کو بتایا ہے کہ رواں ہفتے غزہ سے 52 طالب علم آئرلینڈ پہنچ رہے ہیں۔
سائمن ہیرس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’میں ان نوجوان فلسطینیوں کی آئرلینڈ آمد کا خیرمقدم کرتا ہوں اور ان کے یہاں تعلیم حاصل کرنے میں کامیابی کی خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔‘
بیان کے مطابق غزہ سے آنے والے طالب علموں کا پہلا گروپ جو 26 افراد پر مشتمل ہے جمعرات کو پہنچ رہا ہے جبکہ بقیہ طلبہ جمعے اور اتوار کے درمیان پہنچ جائیں گے۔
آئرلینڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے وہ اب تک 200 افراد کو غزہ سے یورپی ممالک آنے میں مدد کر چکا ہے۔
آئرش وزیر خارجہ نے بیان میں بتایا ہے کہ ڈبلن نے خطے میں اپنے سفارت خانوں اور متعلقہ حکام کے ساتھ کام کیا تاکہ طلبہ کا یہ گروپ آئرلینڈ آ سکیں۔
سائمن ہیرس نے سرکاری براڈ کاسٹر آر ٹی ای سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہماری پہلی اور فوری ترجیح یہ ہو گی کہ ان کو (طلبہ) سکریننگ اور علاج کے لیے طبی مرکز منتقل کیا جائے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری کوشش ہو گی کہ غذائی قلت سے پیدا ہونے والے سنجیدہ مسائل کو بھی دیکھیں۔
’یہ ایک چھوٹا اور عملی قدم ہے جو آئرش لوگ فلسطین میں موجود نوجوانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں اٹھا سکتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آئرلینڈ ان ممالک میں شامل ہے جس نے اسرائیلی حملوں کی کھل کر مذمت کی ہے اور اس پر تنقید کرتا رہا ہے۔
جبکہ وہ ان متعدد یورپی ممالک میں بھی شامل ہے جنہوں نے مئی 2024 میں فلسطین کو ایک ’آزاد اور خودمختار ریاست‘ تسلیم کیا تھا۔
فلسطین پر اسرائیلی جارحیت سے غزہ کی پٹی میں تعلیمی ادارے منہدم ہونے کے بعد سے فلسطینی طبلہ اپنا تعلیمی سفر جاری رکھنے کے لیے پاکستان سمیت کئی ممالک کا سفر کر رہے ہیں۔
اسی سلسلے میں فلسطینی طالب علموں کے متعدد گروپس پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے پہنچ چکے ہیں۔