اولڈ ٹریفورڈ میں جمعے کو ہونے والے میچ کے دوران میزبان انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 146 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔ انگلش بلے باز فل سالٹ نے سب سے زیادہ رنز سکور کیے اور ریکارڈ توڑ تیز ترین سنچری بنائی۔
اوپننگ بلے باز فل سالٹ نے شاندار 141 رنز ناٹ آؤٹ کا سکور کیا۔ دو کھلاڑیوں کے نقصان پر انگلینڈ کے بڑے سکور 304 رنز کی بنیاد بنا۔
پہلی بار ایسا ہوا کہ ٹیسٹ میچ کھیلنے والی دو ٹیموں کے درمیان ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ایک ٹیم نے 300 رنز بنائے۔ اس سے پہلے انڈیا سب سے قریب پہنچا جب اس نے 2024 میں حیدرآباد میں بنگلہ دیش کے خلاف 297-6 بنائے۔
جنوبی افریقہ کو اس بڑے ہدف کے تعاقب میں ابتدا ہی میں نقصان اٹھانا پڑا اور پوری ٹیم 17 اوور سے بھی کم میں 158 رنز پر ڈھیر ہو گئی، جس میں کپتان ایڈن مارکرم کے 41 رنز سب سے نمایاں رہے۔
خوشی سے سرشار سالٹ نے سکائی سپورٹس سے گفتگو میں کہا کہ ’واقعی بہت مزہ آیا۔ یہ ذاتی سنگ میل تھا لیکن اس سے بڑھ کر یہ کہ ہم نے 300 رنز بنائے اور بڑے مارجن سے جیتے، میں اس سے زیادہ کچھ نہیں مانگ سکتا۔‘
اس سطح پر اس سے زیادہ رنز صرف دو ٹیموں نے بنائے۔ زمبابوے نے گذشتہ سال اکتوبر میں گیمبیا کے خلاف 344 رنز بنائے جب کہ نیپال نے دو سال پہلے منگولیا کے خلاف کھیلتے ہوئے 314 رنز سکور کیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جوفرا آرچر نے، جو بدھ کو کارڈف میں بارش کی وجہ سے مختصر ہونے والے پہلے میچ میں نہیں کھیل پائے تھے، تین اوورز میں 25 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں۔
انگلینڈ کا اس سے پہلے کا سب سے بڑا ٹی ٹوئنٹی سکور 267 رنز تھا جو اس نے دسمبر 2023 میں ٹرینی ڈاڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف بنایا۔ اس میچ میں فل سالٹ نے 119 رنز کی اننگز کھیلی جو اس وقت انگلینڈ کی طرف سے سب سے زیادہ انفرادی اسکور تھا۔ اس طرح ان کی وہ اننگز اس بڑے مجموعے کی ایک بڑی وجہ بنی۔
29 سالہ سالٹ، جو کارڈف میں صفر پر آؤٹ ہوئے، نے اپنے لنکاشائر کے ہوم گراؤنڈ پر شاندار واپسی کرتے ہوئے صرف 60 گیندوں پر 15 چوکوں اور آٹھ چھکوں پر مشتمل لاجواب اننگز کھیلی۔
یہ ان کی چوتھی ٹی ٹوئنٹی سنچری تھی جب کہ کسی اور انگلش بلے باز نے ایک سے زیادہ سنچری نہیں بنائی۔ انہوں نے صرف 39 گیندوں پر سینچری بنائی۔
یہ کسی بھی فارمیٹ میں کسی انگلش بلے باز کی تیز ترین سنچری بھی تھی، جس نے لیام لیونگ سٹون کا ریکارڈ توڑ دیا، جنہوں نے 2021 میں ٹرینٹ برج میں پاکستان کے خلاف 42 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔
شاندار اننگز
سالٹ نے اپنے کاؤنٹی ساتھی جوز بٹلر (83) کے ساتھ محض 7.5 اوورز میں 126 رنز کی دھواں دار اوپننگ شراکت قائم کی، اس سے پہلے کہ انگلینڈ کے کپتان ہیری بروک نے 41 رنز ناٹ آؤٹ کا اضافہ کرتے۔
بروک کا کہنا تھا کہ ’میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ جس طرح ان دونوں (سالٹ اور بٹلر) نے آغاز کیا وہ بہت شاندار تھا۔ میں اور جوز گراؤنڈ پر کھڑے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کوئی 300 بنا پائے گا۔‘
مارکرم نے تسلیم کیا کہ جنوبی افریقہ کے لیے معاملات پہلی گیند سے پہلے ہی بگڑ گئے تھے۔ انہوں نے کہا: ’شاید ہم نے ٹاس سے ہی غلطی شروع کر دی اس لیے اس کی ذمہ داری یہ مجھ پر ہے۔ ان دونوں کی شاندار اننگز کے بعد جب آپ پر اتنا دباؤ آ جائے تو واپسی بہت مشکل ہوتی ہے۔‘
جارح مزاج سالٹ نے میچ کی پہلی تین گیندوں پر چوکے جڑ دیے۔ پہلے مارکو جان سن کو پوائنٹ کے اوپر سے کٹ کیا، پھر فائن لیگ کی طرف کھیلے اور اس کے بعد سیدھا گراؤنڈ کے ڈاؤن دی گراؤنڈ ڈرائیو مارا۔ اوور کے اختتام پر سالٹ نے جان سن کے سر کے اوپر سے سیدھا چھکا جڑ دیا۔
انگلینڈ کے سابق کپتان بٹلر شاندار اور تیز سنچری کی جانب گامزن تھے، لیکن ان کی 83 رنز کی اننگز صرف 30 گیندوں پر، جس میں آٹھ چوکے اور سات چھکے شامل تھے، بیورن فورٹین کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہونے پر ختم ہوئی۔
واپس بلائے گئے سپنر فورچون جنہوں نے جیکب بیتھل کو بھی آؤٹ کیا، جنوبی افریقہ کے واحد کامیاب بولر رہے جنہوں نے چار اوورز میں 52 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔
سالٹ نے فاسٹ بولر کگیسو ربادا کے خلاف فری ہٹ پر دو رنز لے کر اپنی 39 گیندوں کی سنچری مکمل کی، جس میں 13 چوکے اور پانچ چھکے شامل تھے۔
دو ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے درمیان سب سے تیز سنچری جنوبی افریقہ کے ڈیوڈ ملر نے 2017 میں پوچف سٹروم میں بنگلہ دیش کے خلاف 35 گیندوں پر بنائی تھی۔
اپنی جنریشن کے بہترین بولروں میں شمار ہونے والے ربادا نے جمعے کو چار اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے 70 رنز دے دیے۔
یہ سیریز اتوار کو ٹرینٹ برج میں اختتام پذیر ہوگی۔