پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم اتوار کو ایشیا کپ کے اگلے مرحلے میں انڈیا کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
اتوار (14 ستمبر) کو روایتی حریفوں کے درمیان گروپ مرحلے کا میچ اس وقت بدمزگی کا شکار ہو گیا تھا جب انڈین ٹیم نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا تھا۔
پاکستان نے بدھ کو گروپ اے کے اپنے آخری میچ میں متحدہ عرب امارات کو شکست دے کر سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے، جہاں وہ راؤنڈ روبن فارمیٹ میں گروپ بی کی دو ٹیموں کے ساتھ بھی کھیلیں گے۔
انڈیا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ کرکٹ 2013 سے معطل ہے اور وہ صرف کثیر ملکی ٹورنامنٹس میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
متحدہ عرب امارات کے خلاف 41 رن کی فتح کے بعد کپتان سلمان علی آغا نے کہا: ’ہم تیار ہیں، ہم کسی بھی چیلنج کے لیے تیار ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’ہم صرف اچھی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم اچھی کرکٹ کھیلتے ہیں، جیسا کہ ہم گذشتہ چند مہینوں سے کھیل رہے ہیں، تو میرے خیال میں ہم کسی بھی ٹیم کے خلاف اچھا کھیلیں گے۔‘
یو اے ای کے خلاف میچ میں فخر زمان نے 50 رن بنائے جبکہ پاکستان کے فرنٹ لائن بلے بازوں نے مایوس کن کارکردگی دکھائی۔ اوپنر صائم ایوب ٹورنامنٹ میں مسلسل تیسری بار صفر پر آؤٹ ہوئے۔
کپتان سلمان علی آغا نے تسلیم کیا کہ انہیں بہتر بلے بازی کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا: ’ہم نے فتح حاصل کی لیکن ہمیں اب بھی مڈل آرڈر میں اپنی بلے بازی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ یہ تشویش کا باعث ہے اور اس پر ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘
وہ لمحہ جب پی سی بی کے مطابق آئی سی سی میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستان، انڈیا میچ میں کپتانوں کو مصافحہ کرنے سے منع کرنے پر پاکستانی کپتان اور مینجر سے معذرت کی۔
— Independent Urdu (@indyurdu) September 17, 2025
مزید تفصیلات: https://t.co/rsAhIkBokk pic.twitter.com/VZBrPGLrVp
انڈیا نے پاکستان کے خلاف سات وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔ یہ دونوں ٹیموں کے درمیان مئی میں چار روزہ جنگ کے بعد پہلا کرکٹ میچ تھا۔
اگرچہ میچ خود بغیر کسی ناخوشگوار واقعے کے اختتام پذیر ہوا، لیکن ٹاس کے وقت کپتانوں اور آخر میں کھلاڑیوں کے درمیان ہاتھ نہیں ملائے گئے۔ انڈین کپتان سوریا کمار یادو نے اپنی فتح اپنے وطن کی مسلح افواج کے نام کی۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کوڈ آف کنڈکٹ کی ’خلاف ورزی‘ پر میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا اور بدھ کے میچ سے پہلے ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے پر غور کیا تھا۔
اگر دونوں ٹیمیں 28 ستمبر کے فائنل میں پہنچ جاتی ہیں تو انڈیا اور پاکستان ٹورنامنٹ میں تیسری بار آمنے سامنے آ سکتے ہیں۔