’غزہ کے بچوں پر مظالم دیکھ کر افسردہ ہو جاتی ہوں:‘ کراچی میں مارچ

کراچی میں ہونے والے ’غزہ چلڈرن مارچ‘ میں مختلف سکولوں کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

کراچی میں جمعرات کو جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ’غزہ چلڈرن مارچ‘ ہوا، جس میں شہر کے مختلف سکولوں کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

شاہراہ قائدین پرہونے والے مارچ کا مقصد غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا شکار معصوم بچوں سے اظہارِ یکجہتی تھا۔

مارچ کے شرکا نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی عوام کی حمایت اور اسرائیلی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔

اس موقعے پر عثمان پبلک سکول نے فلسطینی عوام کی امداد کے لیے 30 لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ’آج کے مارچ میں شریک طلبہ نے ثابت کر دیا کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

’غزہ میں اب تک 20 ہزار سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں، جب کہ ہزاروں خواتین و مرد بھی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ یہ محض قتل عام نہیں بلکہ نسل کشی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مارچ میں شریک طالب علم زویم الدین نے کہا ’اگر جسم کے ایک حصے کو چوٹ لگے تو پورا جسم تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ فلسطینی تو ہمارے بھائی بہن ہیں، کیا انہیں جینے کا حق نہیں؟

طالبہ حفظہ خان نے کہا ’فلسطین کے بچوں کو بھی ویسا ہی حقِ زندگی حاصل ہے جیسا دنیا بھر کے بچوں کو ہے۔

’میں ہر بار بہت افسردہ ہو جاتی ہوں جب ویڈیوز اور تصاویر میں فلسطین کے مظلوم بچوں پر ڈھائے گئے مظالم دیکھتی ہوں۔ ان کے دکھ میں شریک ہونے کے لیے ہی میں آج مارچ میں آئی ہوں۔‘

مارچ کے اختتام پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی صورت حال روز بروز سنگین ہوتی جا رہی ہے لیکن یہ پیغام دینا ضروری ہے کہ فلسطینی بچے تنہا نہیں۔

’ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘ انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی پانچ اکتوبر کو شارع فیصل پر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل