چمن میں بم دھماکے سے پانچ افراد کی موت، وزیر اعظم کی مذمت

اسسٹنٹ کمشنر چمن کے مطابق واقعہ سرحد کے قریب بہاول ٹیکسی سٹینڈ پر پیش آیا، جہاں ایک دکان میں موجود بارودی مواد دھماکے سے پھٹ گیا۔

21 مئی، 2025 کو خضدار میں سکول بم دھماکے کی جگہ پر سکیورٹی اہلکار پہرہ دے رہے ہیں (اے ایف پی)

بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں حکام نے بتایا کہ پاکستان افغانستان سرحد کے قریب جمعرات کو ایک زور دار بم دھماکے میں پانچ افراد جان سے گئے جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہو گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر چمن امتیاز علی بلوچ نے فون پر بتایا کہ واقعہ سرحد کے قریب بہاول ٹیکسی سٹینڈ پر پیش آیا، جہاں ایک دکان میں موجود بارودی مواد دھماکے سے پھٹ گیا۔

ایس ایچ او چمن ولی کاکڑ نے بتایا کہ مرنے والوں میں دو افراد کی شناخت ہو چکی ہے، جو چمن کے رہائشی تھے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے ہوا یا بارودی مواد کے پھٹنے کی وجہ سے۔

دھماکے کے فوری بعد سول ہسپتال میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی۔

نعشوں اور ایک زخمی کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں زخمی کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

حکومت بلوچستان نے دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔

محکمہ داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ دھماکے کے بعد لیویز فورس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے موقعے پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ابتدائی تحقیقات کے دوران دھماکے کی نوعیت اور محرکات کا تعین کیا جا رہا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چمن میں سرحد کے پاس کار پارکنگ میں بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کے ذمہ داروں کے تعین کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ 

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے دشمن ہیں لیکن حکومت شرپسندوں کے مذموم مقاصد کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔

صوبہ بلوچستان میں اس سال کئی سنگین حملے ہوئے۔ مارچ میں کالعدم بی ایل اے نے ایک مسافر ریل گاڑی کو ہائی جیک کر لیا تھا۔

مئی میں خضدار میں ایک سکول بس کو خودکش بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، جس میں متعدد بچے جان سے گئے۔

سکیورٹی فورسز، عام شہری اور غیر مقامی مزدور اکثر ان حملوں کی زد میں رہتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان