انڈیا نے اتوار کو ایشیا کپ 2025 کے سپر فور مرحلے میں ابھیشیک شرما اور شبمن گل کی بیٹنگ کی مدد سے پاکستان کو باآسانی چھ وکٹوں سے ہرا دیا۔
آج دبئی میں دونوں حریف ٹیمیں ٹورنامنٹ میں دوسری مرتبہ آمنے سامنے تھیں۔
پہلے میچ میں انڈیا نے یکطرفہ طور پر پاکستان کو ہرا دیا تھا، لیکن اس میچ کے اختتام پر انڈین کھلاڑیوں نے پاکستان کے پلیئرز سے ہاتھ نہ ملا کر ایک بڑے تنازعے کو جنم دیا۔
اس تنازعے کی وجہ سے خدشہ ہو چلا تھا کہ پاکستان شاید ٹورنامنٹ کا بائیکاٹ کر دے۔
آج جب دونوں ٹیموں کے کپتان ٹاس کے لیے آئے تو ایک مرتبہ پھر انڈین کپتان سوریا کمار یادیو اور پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے ایک دوسرے سے ہاتھ نہیں ملایا۔
انڈیا نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کی اور انتہائی خراب فیلڈنگ کی، جس کی وجہ سے پاکستان نے 20 اوورز پانچ وکٹوں کے نقصان پر 171 سکور کیے۔
انڈیا نے آج کم از کم چار آسان کیچ گرائے۔ اوپنر صاحب زادہ فرحان نے سب سے زیادہ 58 رنز بنائے۔
پاکستان کی پہلی وکٹ تیسرے اوور میں فخر زمان کی گری جب تھرڈ ایمپائر نے ہردک پانڈیا کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ کا متنازع آؤٹ دیا۔
وکٹ کیپر میں ہاتھوں میں گیند آنے سے قبل بظاہر زمین پر لگ چکی تھی، تام فخر کو آؤٹ قرار دے دیا گیا، جس پر وہ خود بھی کافی حیران نظر آئے۔
پچھلے تین میچوں میں صفر پر آؤٹ ہونے والے ون ڈاؤن صائم ایوب نے 17 گیندوں پر 21 رنز بنائے۔ حسین طلعت نے 10، محمد نواز 21، فہیم اشرف نے 20 اور کپتان سلمان آغا 17 نے رنز بنائے۔
انڈیا کے شیوم دوبے نے دو جب کہ پانڈیا اور کلدیپ یادیو نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
172 رنز کے تعاقب میں انڈین اوپنرز ابھیشیک شرما اور شبمن گل نے انتہائی جارحانہ انداز اپنایا اور کھل کر میدان کے چاروں جانب شاٹ لگائے۔
میچ کے ابتدائی اوورز میں انڈین بیٹرز اور پاکستانی بولرز میں متعدد موقعوں پر گرما گرمی بھی دیکھنے میں آئی۔
پاکستان کو پہلی وکٹ 10 اوور میں 105 کے سکور پر گل (47 رنز) کی ملی، جنھیں فہیم اشرف نے بولڈ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم اس وقت تک میچ پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ کپتان سوریا کمار یادیو صفر پر آؤٹ ہوئے۔
شرما نے سب سے زیادہ سکور 74 رنز بنائے۔ انہوں نے 39 گیندوں پر چھ چوکے اور پانچ چھکے لگائے۔
انڈیا نے 19ویں اوور میں چار وکٹوں کے نقصان پر ہدف پورا کر لیا۔ پاکستان کے حارث روف نے دو جبکہ ابرار احمد اور فہیم نے ایک، ایک وکٹ لی۔
گذشتہ سال بارباڈوس میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد سے انڈیا نے اب تک 23 میں سے 20 میچ اپنے نام کیے ہیں۔
وراٹ کوہلی، روہت شرما اور رویندرا جڈیجا جیسے سٹار کھلاڑیوں کی ٹی 20 فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی انڈیا نے خود کو تیزی سے ایک نئی اور مضبوط ٹیم کے طور پر منوایا۔
دوسری جانب پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے بعد سے سفر تنزلی کا شکار ہے۔ تب سے اب تک پاکستان نے 15 ٹی 20 انٹرنیشنل میچ جیتے اور اتنے ہی ہارے ہیں۔
پاکستان نے اب منگل کو سپر فور میں سری لنکا سے کھیلنا ہے۔
سپر فور مرحلے میں چاروں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گی اور سرفہرست دو ٹیمیں فائنل میں پہنچیں گی۔