پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل ضروری ہے۔
وزیراعظم آفس سے جمعے کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق شہباز شریف نے نیویارک میں جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقعے پر اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ساتھ ملاقات کی۔
اس ملاقات میں انہوں نے پاکستان کے لیے نہایت اہم قومی اور علاقائی مسائل کو واضح کیا اور خاص طور پر جموں و کشمیر کے تنازعے، انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے (آئی ڈبلیو ٹی) کی خلاف ورزی اور پاکستان میں بیرونی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی پر بات کی۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کا آغاز انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو سیاحوں پر ہونے والے حملے سے ہوا جس میں 26 لوگوں کی جان گئی۔
اس تناظر میں چھ مئی سے 10 مئی کے دوران دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان میزائل اور ڈرون حملوں کا تبادلہ ہوا جب کہ انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ آخر کارعالمی دباؤ کے تحت جنگ بندی ممکن ہوئی۔
وزیراعظم نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی میں کمی کے لیے سیکریٹری جنرل کی قیادت اور مخلصانہ کوششوں کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے پاکستان کے اس مضبوط عزم کی تجدید کی کہ ’کثیرالجہتی تعاون کو مضبوط بنایا جائے اور سب سے اہم عالمی چیلینجوں سے نمٹنے میں اقوام متحدہ مرکزی کردار ادا کرے۔‘
انہوں نے بین الاقوامی امن اور استحکام کے فروغ میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی نمایاں قیادت، اور ترقی پذیر ممالک کی آواز کو مضبوط بناتے ہوئے عالمی حکمرانی میں اقوام متحدہ کے کردار کو سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران حکومت کی ریسکیو اور ریلیف کوششوں کی سیکریٹری جنرل کی جانب سے ستائش پر شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ عالمی سطح پر مشترکہ اقدامات کیے جائیں جن میں ماحول کے تحفظ کے لیے اضافی فنڈ کی فراہمی شامل ہو تاکہ پاکستان جیسے شدید موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کم کیے جا سکیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
غزہ کے سنگین مسئلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے فوری فائر بندی، اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، انسانی امداد کی فراہمی، اور فلسطینی ریاست کے ناقابل واپسی راستے کے لیے سیاسی عمل کی کوششوں پر پاکستان کی حمایت کی توثیق کی۔
وزیراعظم نے علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے تعمیری کردار جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقعے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی توانا آواز اور اہم کردار، بشمول سلامتی کونسل میں اصولی مؤقف کو سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی امن اور ترقی کے فروغ میں اقوام متحدہ کے ناگزیر کردار کو مزید بڑھانے اور مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔