شہباز شریف کی صدر ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات متوقع، امریکی عہدیدار

روئٹرز نے ٹرمپ انتظامیہ کے ایک عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ یہ ملاقات جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں متوقع ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 23 ستمبر 2025 کو نیویارک میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران (سکرین گریب / ایوان وزیراعظم، اسلام آباد)

امریکی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے بدھ کو خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعرات کو پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات متوقع ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اعلی سطحی وفد کے ہمراہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیو یارک میں موجود ہیں۔ یہ متوقع ملاقات دونوں شہباز شریف اور ٹرمپ کے درمیان پہلی باضاطہ ملاقات ہوگی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امیر قطر تمیم بن حمد آل ثانی کی جانب سے منتخب عرب اسلامی ممالک کے سربراہان کے منگل کو منعقد ہونے والے اجلاس میں بھی شہباز شریف نے شرکت کی تھی اور اس موقع پر پاکستانی وزیراعظم کی صدر ٹرمپ سے غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی تھی۔

پاکستانی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان وائٹ ہاؤس میں یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب چند ہفتے قبل دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پایا تھا۔

صدر ٹرمپ کے دور میں حالیہ مہینوں میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، اس سے قبل واشنگٹن طویل عرصے تک پاکستان کے حریف انڈیا کو ایشیا میں چین کے اثرورسوخ کے مقابل توازن کے طور پر دیکھتا رہا۔

انگریزی اخبار ڈان کے نامہ نگار کے مطابق وزیر اعظم کی میڈیا ٹیم، پاکستان کے سفارت خانے کا عملہ اور اقوام متحدہ کا مشن، سبھی اس ملاقات کو ’تقریباً یقینی‘ قرار دیتے ہیں۔

یہ اس حقیقت سے عیاں ہے کہ کئی سینیئر سفارت کار تیاری کے لیے واشنگٹن واپس جا چکے ہیں۔ سفارت خانے کے میڈیا عملے کے ارکان بھی واپس دارالحکومت منتقل ہو رہے ہیں، جبکہ پاکستان کے صحافی جو اس دورے کی کوریج کر رہے ہیں، وہ بھی وہیں جا رہے ہیں۔

میڈیا سے بات چیت میں، جب صحافیوں کی جانب سے جمعرات کو صدر ٹرمپ سے ان کی ملاقات کے امکان کے بارے میں پوچھا، تو وزیر اعظم شہباز نے محض مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ اگلے دن اس بارے میں بات کریں گے۔

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکہ اور پاکستان نے 31 جولائی کو تجارتی معاہدے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت واشنگٹن نے 19 فیصد ٹیرف عائد کیا۔

ٹرمپ انتظامیہ ابھی تک انڈیا کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

عہدیداروں اور تجزیہ کاروں کے مطابق واشنگٹن کے ساتھ کشیدگی کے بعد نئی دہلی اپنے تعلقات کو بیجنگ کے ساتھ نئے سرے سے ترتیب دے رہا ہے تاکہ متبادل راستہ اختیار کیا جا سکے۔

صدر ٹرمپ نے رواں سال جون میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی میزبانی بھی کر چکے ہیں، جو پہلی مرتبہ ہوا کہ کسی امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی فوج کے سربراہ کا استقبال کیا ہو۔

پاکستان نے نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ٹرمپ کی کوششوں پر انہیں نوبل امن انعام کے لیے حمایت دی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا