سوشل میڈیا کی دنیا میں آئے روز نئے چہرے ابھرتے ہیں، لیکن کچھ لوگ اپنے سادہ انداز سے دل کو ایسے چھو لیتے ہیں کہ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو جاتے ہیں۔ کراچی سے تعلق رکھنے والی ثمرہ شہزادی بھی ان ہی میں سے ایک ہیں، جن کا خواب ہے کہ وہ اداکاری کریں۔
ثمرہ کے ڈائیلاگ ’اچھا جی ایسا ہے کیا، جزاک اللہ، تھینک یو سو مچ‘ نے سوشل میڈیا پر ایسا رنگ جمایا کہ لاکھوں افراد نے ان کی ویڈیوز کو نہ صرف دیکھا بلکہ اس پر تبصرے، میمز اور ری ایکشن ویڈیوز بھی بنائیں۔
ان کے اس انداز پر نہ صرف ماورا حسین بلکہ ماہرہ خان بھی ویڈیوز ری کری ایٹ کرنے پر مجبور ہو گئیں۔
انڈپینڈنٹ اردو نے ثمرہ سے خصوصی انٹرویو میں ان کی شہرت کے اس سفر پر گفتگو کی، جس کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھیں کہ ان کے بولے گئے چند الفاظ انہیں اتنی مقبولیت دلوا دیں گے۔
ثمرہ نے کہا: ’مجھے بہت بہت زیادہ اچھا لگ رہا ہے، سب لوگ مجھے اتنی محبت دے رہے ہیں تو لوگوں کی محبت کو میں محفوظ کر رہی ہوں کیونکہ یہ محبت بہت پیاری ہے میرے لیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
2018 میں شوقیہ طور پر ویڈیوز بنانے کا آغاز کرنے والی ثمرہ اپنی پہچان بھی چاہتی تھیں۔
انہوں نے بتایا: ’اس کو شوق کے طور پر بناتی تھی اور کچھ اس لیے بھی بناتی تھی تاکہ لوگ مجھے جانیں، پہچانیں۔ مجھے پسند تھا کہ لوگ مجھے میرے نام سے جانیں۔‘
ثمرہ کے مطابق ان کی ویڈیوز پر مثبت اور منفی دونوں طرح کے کمنٹس آتے ہیں، لیکن مثبت تبصروں کو وہ اپنی ویڈیوز میں استعمال کرتی ہیں۔
’جو بہت پیارے پیارے کمنٹس ہوتے ہیں، جو لوگ دل سے کرتے ہیں تو میں وہ کمنٹ لے کر اسے اپنی ویڈیو میں استعمال کرتی ہوں، پھر اس کے حساب سے ویڈیو بناتی ہوں۔ مطلب جو لوگ پیار دے رہے تو ان کو پیار کے بدلے پیار دیتی ہوں۔‘
ثمرہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہیں اور ان سمیت ان کی تین بہنیں ہیں۔ ثمرہ خود بھی کراچی کی ایک مقامی گارمنٹس فیکٹری میں کام کرتی ہیں اور اپنے والدین کو سپورٹ کرتی ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ لڑکیاں ہر میدان میں آگے ہیں۔ وہ اپنے والدین کی بیٹی نہیں بیٹا ہیں، جس پر ان کے والدین کو فخر ہے۔
بقول ثمرہ: ’اب کچھ لوگ بولتے ہیں نا لڑکی لڑکی، تو ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ اگر چاہے نا لڑکی بھی تو سب کچھ کر سکتی ہے، جو کچھ لڑکا کر رہا ہے۔ ایسا لڑکی لڑکا کوئی فرق نہیں ہوتا۔‘
ثمرہ نے بتایا کہ انہیں اپنے قد کو لے کر معاشرے میں تنقید کا سامنا بھی رہا ہے لیکن کبھی بھی اللہ کی بناوٹ میں کمی محسوس نہیں کی اور اپنی زندگی میں مگن رہی۔
انہوں نے کہا کہ وہ سوچتی تھیں کہ ‘مجھے اللہ نے بنایا ہے۔۔ ایک وقت ہوگا کہ اللہ مجھے نوازے گا، تو میں صبر کر لیتی تھی۔‘
ثمرہ کو اداکاری کا جنون کی حد تک شوق ہے اور بقول ان کے اگر انہیں کسی ڈرامے یا فلم میں کام کرنے کا موقع ملا، تو یہ ان کے لیے خوابوں کی تعبیر جیسا ہوگا۔
’اگر مجھے کسی بھی ڈرامے سے یا پھر کسی بھی پروڈکشن ہاؤس سے آفر بھی آئی نا تو میں بالکل قبول کروں گی، کیونکہ اس چیز کا مجھے اتنا شوق ہے۔ مطلب یہ میری بچپن کی خواہش ہے۔۔ یہ میرا چھوٹا سا پیارا سا خواب ہے کہ میں اداکاری کروں، ڈراموں میں اور فلموں میں۔‘