اقتصادی و تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے سعودی وفد کی پاکستان آمد

یہ دورہ 17 ستمبر کو دستخط ہونے والے پاکستان۔ سعودی سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کے بعد ہو رہا ہے، تاہم سرکاری ذرائع کے مطابق وفد کا ایجنڈا خالصتاً اقتصادی نوعیت کا ہے۔

سعودی وفد کے ارکان سات اکتوبر 2025 کو اسلام آباد ائیرپورٹ پہنچنے کے بعد (پی ٹی وی، سکرین گریب)

پاکستان سعودی عرب اقتصادی و تجارتی فروغ کے لیے سعودی عرب کا 15 رکنی تجارتی وفد شہزادہ منصور بن محمد آل سعود کی سربراہی میں منگل کو پاکستان پہنچا ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ’وفد کی قیادت شہزادہ منصور بن محمد آل سعود کر رہے ہیں وفد میں کاروباری شخصیات اور صنعت کار شامل ہیں۔‘

’یہ دورہ پاکستان اور مملکت سعودی عرب کے درمیان گہرے اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور سعودی پاکستان جوائنٹ بزنس کونسل کے فریم ورک کے تحت اقتصادی اور سرمایہ کاری کی شراکت کو بڑھانے کے لیے ان کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ دورے کے دوران بات چیت میں تجارت، سرمایہ کاری، سعودی ویژن 2030 اور پاکستان کے اقتصادی ترقی کے ایجنڈے کے مطابق ترجیحی شعبوں میں تعاون مدنظر رہیں گے۔

تجارتی وفد کی بدھ کو اسلام آباد میں دو ملاقاتیں طے ہیں جبکہ وفد اپنے دو روزہ دورے کے دوران سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے قائم سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔

ملاقاتوں میں توانائی، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، زراعت، مالیاتی خدمات، تعمیرات، سیمی کنڈکٹرز اور خوراک کی صنعت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت کی جائے گی۔

گذشتہ برس اکتوبر میں بھی 135 رکنی سعودی کاروباری وفد نے پاکستان کو دورہ کیا تھا جس میں البیک سمیت دیگر منصوبوں پر دستخط کیے گئے تھے۔

یہ دورہ 17 ستمبر کو دستخط ہونے والے پاکستان۔ سعودی سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کے بعد ہو رہا ہے، تاہم سرکاری ذرائع کے مطابق وفد کا ایجنڈا خالصتاً اقتصادی نوعیت کا ہے۔

اسی تناظر میں دورے سے قبل وزیراعظم پاکستان نے بھی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

جبکہ دوسری جانب سعودی شوریٰ کا وفد بھی پیر کو اسلام آباد پہنچا ہے۔ عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کی دعوت پر یہ دورہ کر رہے ہیں۔

پاک سعودی اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے کمیٹی کی تشکیل

وفاقی حکومت نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی و اقتصادی معاہدے کے تسلسل میں 18 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق اس کمیٹی کا مقصد پاکستان، سعودی عرب اقتصادی فریم ورک کے تحت دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی مذاکرات کی قیادت کرنا ہے۔ کمیٹی کی مشترکہ صدارت وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر مصدق مسعود ملک اور سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد کریں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو کو ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ’کمیٹی اراکین رواں ماہ سعودی عرب کا دورہ بھی کریں گے جس میں معاہدے کے حوالے سے باہمی پیش رفت ہو گی۔‘

پاکستان سعودی تجارتی معاہدے

گذشتہ برس اکتوبر میں پاکستان اور سعودی عرب نے صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی( آئی ٹی)، خوراک، تعلیم، کان کنی اور معدنیات، صحت، پیٹرولیم، توانائی اور باہمی تعاون کے دیگر شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں 2.2 ارب ڈالر مالیت کی 27 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔ ان تجارتی معاہدوں کے بعد دنیا میں تیل کی پیدوار کی سب سے بڑی سعودی کمپنی آرامکو نے پہلے ہی پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں نئے دور کی شروعات ہے۔ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے اسلام آباد میں پاکستان سعودی بزنس فورم کا انعقاد بھی کیا گیا تھا جس سے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم جو 5.12 ارب ڈالر تھا گذشتہ ایک برس میں وہ تقریباً 5.5 سے 6 ارب امریکی ڈالر سالانہ کے درمیان رہا۔

پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدہ

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گزشتہ ماہ 17 ستمبر کو تاریخی دفاعی معاہدے پر بھی دستخط ہوئے تھے۔ یہ معاہدہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ریاض کے دوران طے پایا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان