پاکستان میں ٹماٹر کی قیمتوں میں اچانک اضافے کی وجہ کیا ہے؟

آج کل فی کلو ٹماٹر 300 سے 500 روپے تک میں دستیاب ہیں، یعنی ٹماٹر چکن سے بھی مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں۔

پشاور سمیت پورے پاکستان کے بازاروں میں گذشتہ ایک ہفتے سے ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، جو فی کلو 300 سے 500 روپے تک میں دستیاب ہیں، یعنی ٹماٹر مرغی سے بھی مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے پشاور کے پھندو روڈ پر واقع مرکزی سبزی منڈی کا دورہ کیا، تاکہ یہ جانا جا سکے کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے۔

نصیب اللہ پشاور کی سبزی منڈی میں ٹماٹر کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر نیلامی میں ٹماٹر خرید کر انہیں مارکیٹ میں سپلائی کرتے ہیں۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ قیمتوں میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدوں کی بندش ہے۔

نصیب اللہ نے بتایا: ’نارمل حالات میں روزانہ کابل سے 30 سے 40 کنٹینر آتے ہیں اور مارکیٹ میں سپلائی ہوتے ہیں لیکن اب ایران اور خیبر پختونخوا سے روزانہ ٹماٹروں کے تقریباً 15 کنٹینرز آتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ کابل سے ٹماٹر کی سپلائی بند ہونے سے پاکستانی مارکیٹ پر اثر پڑا اور طلب اور سپلائی میں اتار چڑھاؤ کے باعث قیمتیں بڑھتی ہیں۔

پاکستان میں ادارہ برائے شماریات کے مطابق افغانستان سے سالانہ چار لاکھ ٹن ٹماٹر درآمد کیے جاتے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر ایران سے سالانہ تقریباً ایک لاکھ ٹن درآمد ہوتے ہیں۔

نصیب اللہ کے مطابق مارکیٹ میں پہلے پنجاب اور بلوچستان کے ٹماٹر سپلائی ہوتے ہیں اور اکتوبر، نومبر میں خیبرپختونخوا اور کابل کے ٹماٹروں پر انحصار بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا: ’سوات اور دیر کے ٹماٹر کی پیداوار بھی ژالہ باری اور بیماری کی وجہ سے کم ہوگئی ہے جبکہ دوسری جانب کابل سے بھی سپلائی بند ہوگئی تو اس سے مارکیٹ پر اثر پڑا اور قیمتیں بڑھ گئیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گیلپ پاکستان کے 2024 کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں ٹماٹر کی کاشت ایک لاکھ 67 ہزار ایکڑ سے زائد زمین پر کی جاتی ہے۔

ان اعدادوشمار کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ رقبے یعنی تقریباً 55 ہزار ایکڑ زمین پر ٹماٹر کاشت کیے جاتے ہیں، بلوچستان میں تقریباً 48 ہزار ایکڑ زمین پر، خیبرپختونخوا میں 26 ہزار ایکڑ اور پنجاب میں 12 ہزار سے زائد ایکڑ پر ٹماٹر کاشت کیے جاتے ہیں۔

پاکستان کے ہاؤس ہولڈ انٹیگریٹڈ سروے 2019 کے مطابق ملک میں ایک اوسط گھرانہ ماہانہ 173 روپے ٹماٹر پر خرچ کرتا ہے، جو ان کے گھریلو اخراجات کا 0.47 فیصد بنتا ہے۔

ایران کے ٹماٹر کی سپلائی میں اضافہ

پشاور سبزی منڈی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری زیارت گل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ چونکہ کابل اور سوات کے ٹماٹر کی سپلائی متاثر ہوئی ہے تو ایران سے سپلائی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں بھی ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور طلب میں اضافے سے ایران نے مزید سپلائی شروع کی ہے اور آج (منگل کو) ایرانی ٹماٹر کے تقریباً 15 کنٹینرز پشاور پہنچ گئے۔

زیارت گل نے بتایا: ’ایرانی ٹماٹر پہنچنے کی وجہ سے قیمتیں گذشتہ دنوں کے مقابلے میں فی کلو 500 سے کم ہو کر 300 تک آگئی ہیں۔ گذشتہ روز 10 کلو کی پیٹی چار ہزار کی تھی لیکن آج دو ہزار سے 2500 روپے تک گر گئی ہے۔‘

ٹماٹر کے کاروبار سے وابستہ نصیب اللہ کے مطابق سندھ کے ٹماٹر کی سپلائی 15 سے 20 دنوں میں شروع ہو جائے گی تو اس سے قیمتیں بالکل نارمل ہوجائیں گی اور اگر افغانستان بارڈر کھل گی تو اس سے بھی قیمتیں نارمل ہوجائیں گی۔

بہتر کوالٹی کے ٹماٹر کے حوالے سے نصیب اللہ نے بتایا کہ کابل، سوات اور سندھ کے ٹماٹر سب سے زیادہ پسند کیے جاتی ہے جبکہ ایرانی ٹماٹر کا چھلکا موٹا ہوتا ہے اور اسے زیادہ پسند نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے بتایا کہ ایران سے ایک کنٹینر پشاور پہنچنے تک تقریباً پانچ لاکھ روپے لیے جاتے ہیں اور یہاں پہنچنے کے بعد خیبر پختونخوا میں یا جہاں بھی طلب زیادہ ہ، تو اس شہر میں سپلائی کیا جاتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت