پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق خفیہ ایجنسی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک بدھ کو افغان طالبان کی قیادت سے دوبارہ مذاکرات کرنے کے لیے ترکی روانہ ہو گئے ہیں۔
پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل نے بدھ کو سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ آئی ایس آئی چیف عاصم ملک اپنے افغان ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔
دونوں ملکوں کے درمیان اکتوبر میں ہونے والی خوں ریز سرحدی جھڑپوں کے بعد قطر اور ترکی کی ثالثی میں دوحہ میں امن مذاکرات ہوئے اور 19 اکتوبر کو جنگ بندی کا فیصلہ ہوا۔
بعد ازاں 25 اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں چار دن تک جاری رہنے والا مذاکرات کا دوسرا دور ناکامی پر اختتام پذیر ہوا تھا۔
پاکستان نے 29 اکتوبر کو مذاکرات کے دوسرے دور کی ناکامی کی ذمہ داری مخالف فریق پر ڈالی تھی۔
دوسری جانب افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی کہا تھا کہ دونوں فریقین مستقبل کے اجلاسوں کو جاری رکھیں گے تاکہ باقی مسائل کو حل کیا جا سکے، اور کابل کی باہمی احترام اور عدم مداخلت کی بنیاد پر مثبت تعلقات کی خواہش پر زور دیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس حوالے سے پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر اندرابی نے جمعہ کو ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان چھ نومبر کو مذاکرات کا آئندہ دور ہونے والا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ان مذاکرات کے اختتام سے پہلے کوئی حتمی نتیجہ نکالنا قبل از وقت ہوگا۔ حتمی فیصلہ مذاکرات کے باضابطہ طور پر مکمل ہونے کے بعد سامنے آئے گا۔‘
پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت علاقائی استحکام کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ ’جنگ بندی اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے اندر حملوں کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔‘
ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ ’یہ نتیجہ دانشمندانہ سفارت کاری، صبر، اور قومی مفاد کے تئیں مستقل عزم کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے، باوجود اس کے کہ مخالفین کی طرف سے رکاوٹیں اور الزامات سامنے آئے۔‘