تہران میں خشک سالی، پانی کی راشن بندی کا فیصلہ

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے خبردار کیا ہے کہ اگر سال کے اختتام سے پہلے بارش نہ ہوئی تو تہران کو خالی کرانا پڑ سکتا ہے۔ 

ایران نے کئی دہائیوں کی بدترین خشک سالی سے نمٹتے کے لیے ہفتے کو تہران کی ایک کروڑ آبادی کو پانی کی فراہمی وقفے وقفے سے بند کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔

مقامی حکام کے مطابق اس سال دارالحکومت تہران میں بارش صدی کی کم ترین سطح پر رہی اور ایران کے نصف صوبوں میں مہینوں سے بوند تک نہیں گری۔

پانی بچانے کے لیے حکومت تہران میں پانی کی راشن بندی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور کئی مقامی خبر رساں ادارے رپورٹ کر چکے ہیں کہ بعض علاقوں میں رات کے وقت پائپوں میں پانی آنا بند ہو گیا ہے۔

ایران کے وزیر توانائی عباس علی آبادی نے سرکاری ٹیلی وژن پر کہا کہ ’یہ (راشن بندی) ضیاع سے بچنے میں مدد دے گی، اگرچہ اس سے دقت ہو سکتی ہے۔‘ 

جمعے کو نشر ہونے والی ایک تقریر میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے خبردار کیا کہ اگر سال کے اختتام سے پہلے بارش نہ ہوئی تو تہران کو خالی کرانا پڑ سکتا ہے۔ لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اتنا وسیع آپریشن کیسے کیا جائے گا؟

تہران البرز پہاڑوں کے جنوبی دامن میں بسا ہوا ملک ہے اور وہاں کی گرم، خشک گرمیوں کے دورانیے کو عموماً موسم خزاں کی بارشیں اور سردیوں کی برفباری کم کر دیتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایران کے آبی ذخائر خشک ہو گئے

تہران، جو بہت بڑے فرق سے ملک کا سب سے بڑا شہر ہے، کے مکین مقامی میڈیا کے مطابق روزانہ 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں۔

سرکاری خبر ایجنسی ارنا کے مطابق تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر جنرل بہزاد پارسا نے کہا کہ دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے پانچ ذخائر میں سے ایک، دریائے کرج پر واقع مرکزی امیر کبیر ڈیم خشک ہو رہا ہے اور اس میں صرف 1.4 کروڑ مکعب لیٹر پانی بچا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ سال اسی مدت میں اس ذخیرے میں 8.6 کروڑ مکعب میٹر پانی تھا، لیکن اب تہران کے خطے کو رسد برقرار رکھنے کے لیے اس میں دو ہفتوں سے بھی کم کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔

ہفتے کو سرکاری ٹیلی وژن نے کئی ڈیموں کی تصاویر نشر کیں جو وسطی شہر اصفہان اور شمال مغرب میں واقع تبریز کو پانی فراہم کرتے ہیں، اور ان میں پانی کی سطح گذشتہ برسوں کے مقابلے نمایاں طور پر کم دکھائی دی۔

ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہد کے نائب عہدے دار حسن حسینی نے جمعرات کو خبر ایجنسی ارنا کو بتایا کہ پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے رات کے وقت پانی بند کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

اور موسم گرما میں جولائی اور اگست کے دوران، تہران میں پانی اور توانائی بچانے کے لیے دو عام تعطیلات نافذ کی گئیں، اس وقت جب شدید گرمی کی لہر میں بجلی کی بندشیں تقریباً روزانہ ہو رہی تھیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا