پاکستان اور اردن کے درمیان ہفتے کو جن مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا ان میں دونوں ملکوں کے ریاستی ٹی وی چینلز اور ریڈیو سٹیشنز کے درمیان تعاون اور یونیورسٹی آف جارڈن میں اردو اور مطالعہ پاکستان کی چیئرز کے قیام سے متعلق معاہدات بھی شامل ہیں۔
اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے دورے کے موقعے پر ان کی ہفتے کو وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کئی مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ عمل میں آیا۔
ایوان وزیر اعظم کے بیان میں بتایا گیا کہ ان یادداشتوں میں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن لمیٹیڈ اور جارڈن ریڈیو اینڈ ٹیلیویژن کے درمیان تعاون کی یادداشت بھی شامل ہے۔
اسی طرح پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن اور جارڈن ریڈیو اینڈ ٹیلیویژن کارپوریشن کے درمیان بھی تعاون کا معاہدہ طے پایا ہے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ یونیورسٹی آف جارڈن میں اردو اور مطالعہ پاکستان کی چیئرز کا قیام کے حوالے سے بھی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔
دونوں ملکوں نے پاکستان اور اردن کے درمیان ثقافتی پروگرام کو فروغ دینے کی مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی کیا۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں۔
اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم ہفتے کو دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں۔ ان کے اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے سٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
شاہ عبداللہ دوم ہفتے کی شام اسلام آباد پہنچے جہاں نور خان ایئر بیس پر پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔
اسلام آباد پہنچ کر اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے وزیر اعظم آفس کا دورہ کیا جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
شاہ عبداللہ دوم کی وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر اعظم آفس میں ملاقات ہوئی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
پاکستان اور اردن کے درمیان جن شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستظ ہوئے ان میں میڈیا، ثقافت اور تعلیم شامل ہیں۔
ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ سول اور عسکری حکام بھی موجود تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل پاکستانی دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے اعزاز میں ایوانِ صدر میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جس میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ پیش کیا جائے گا۔
پاکستان اور اردن کے تعلقات تاریخی طور پر مضبوط رہے ہیں اور دونوں ممالک سعودی عرب، قطر، مصر، انڈونیشیا، ترکی اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے سے متعلق مشاورت میں بھی شامل رہے ہیں۔
اپنے دورہ پاکستان کے دوران شاہ عبداللہ صدر پاکستان اور وزیرِ اعظم سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں سمیت باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
عمان میں پاکستانی سفارت خارنے کے مطابق اردن اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت سال 2023 کے دوران 46.58 ملین ڈالر رہی ہے جبکہ اردن میں تقریباً 16,000 پاکستانی بھی مقیم ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان–اردن سٹریٹجک شراکت میں نئی جان ڈالے گا اور اسے ایک جامع اور وسیع البنیاد تعاون کے راستے پر گامزن کرے گا۔
اردن پاکستان کو تسلیم کرنے والا دنیا کا پانچواں ملک تھا اور اگست 1948 میں دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات قائم ہوئے تھے۔
سال 2023 میں پاکستان اور اردن کے درمیان تجارت کا حجم 46.58 ملین ڈالر رہا، جبکہ اردن میں تقریباً 16 ہزار پاکستانی مقیم ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق شاہ عبداللہ دوم کا یہ دورہ پاکستان اور اردن کے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور دوطرفہ تعاون کے دائرہ کار کو وسیع بنانے میں مدد دے گا۔