پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے جمعے کو باکو میں منعقدہ ڈی ایٹ میڈیا فورم میں کہا کہ نئی نسل، خصوصاً جین زی، میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے لیکن انہیں سوشل میڈیا پر پھیلنے والی جعلی خبروں کا مقابلہ کرنے کے لیے مناسب تربیت فراہم کرنا وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔
فورم میں ڈیجیٹل میڈیا کی بڑھتی اہمیت اور فیک نیوز کے سدباب کے لیے مؤثر اور مشترکہ نظام کی تشکیل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
اپنے خطاب میں عطا تارڑ نے آن لائن انتہاپسندی اور نفرت انگیز مواد کے خلاف باہمی شراکت داری کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ڈی ایٹ میڈیا فورم ترقی پذیر مسلم ممالک کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جہاں ضابطۂ اخلاق اور کوڈ آف کنڈکٹ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جا سکتا ہے۔
ان کے مطابق پرنٹ سے الیکٹرانک میڈیا اور پھر تیزی سے ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا تک میڈیا کے سفر نے نئی ذمہ داریاں پیدا کی ہیں جن سے نمٹنے کے لیے رکن ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پاکستان کا میڈیا منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔
’ملک میں 117 ملین انٹرنیٹ صارفین، 79 ملین سوشل میڈیا صارفین اور 68 فیصد نوجوان آبادی موجود ہے، جس کے باعث عوام تک معلومات کی ترسیل کے نئے مواقع اور نئے چیلنج پیدا ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ حکومت پروایکٹو میڈیا کمیونیکیشن، قومی نشریاتی اداروں کی مضبوطی اور باہمی فیکٹ چیکنگ میکنزم پر کام کر رہی ہے تاکہ درست اور شواہد پر مبنی معلومات فراہم کی جا سکیں اور اسی مقصد کے لیے مشترکہ فیکٹ چیکنگ سسٹم ناگزیر ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈی ایٹ ممالک کے ساتھ مل کر ایسا فریم ورک تشکیل دینے کے لیے پرعزم ہے جو نہ صرف امن اور ہم آہنگی کو فروغ دے بلکہ بحران کے دوران بروقت اور ذمہ دار معلومات کی فراہمی بھی یقینی بنائے۔
فورم میں آذربائیجان کے صدر کے معاون خصوصی حکمت حاجی نے دنیا بھر میں پھیلتی جعلی خبروں کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر مستند معلومات کے اس نہ ختم ہونے والے سلسلے سے نمٹنے کے لیے قابلِ اعتماد تعاون کا نظام تشکیل دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ آذربائیجان اپنی قومی میڈیا سٹریٹجی کے تحت بین الاقوامی تقریبات کی میزبانی کرتا رہا ہے جن کا مقصد شواہد پر مبنی اور معتبر صحافت کے فروغ کے لیے مؤثر نشریاتی نظام کو مضبوط بنانا ہے۔
حکمت حاجی کا کہنا تھا کہ فورم میں پیش کیے جانے والے خیالات اور تجاویز ڈی ایٹ کی میڈیا سٹریٹجی کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کریں گے اور معلوماتی سلامتی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
فورم میں پاکستان سمیت مصر، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ملائیشیا، ایران، نائجیریا، ترکی اور ڈی ایٹ کے سیکریٹری جنرل نے اظہار خیال کیا۔
ڈی ایٹ میڈیا فورم کا مقصد رکن ممالک کے درمیان میڈیا تعاون، تجربات کے تبادلے، مشترکہ شناخت کے فروغ اور مثبت بیانیے کی تشکیل کو تقویت دینا ہے۔
اس پلیٹ فارم پر صحافیوں، ماہرین، پالیسی سازوں اور محققین کو اکٹھا کر کے مشترکہ میڈیا منصوبوں کے لیے نئی راہیں کھولی جارہی ہیں۔
فورم میں پاکستانی وفد کی نمائندگی وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کی جنہوں نے بتایا کہ پاکستان یکم جنوری کو ڈی ایٹ کی سیکریٹری جنرل کی ذمہ داری سنبھالے گا۔