انڈیا کا بابری مسجد کی جگہ بنے رام مندر پر جھنڈا لہرانا افسوس ناک: پاکستان

پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کی جگہ تعمیر کیے گیے نام نہاد ’رام مندر‘ پر جھنڈا لہرانا انتہائی افسوسناک ہے۔

انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے 25 نومبر 2025 کو ایودھیہ میں بابر مسجد کی جگہ تعمیر کیے گئے ’رام مندر‘ پر ہندوتوا کا پرچم لہرایا (نریندر مودی/ یوٹیوب)

پاکستان نے منگل کو انڈیا میں اسلاموفوبیا، مذہبی اقلیتوں پر دباؤ اور اسلامی ورثے کی مبینہ بےحرمتی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایودھیہ میں تاریخی بابری مسجد کی جگہ تعمیر کیے گیے نام نہاد ’رام مندر‘ پر جھنڈا لہرانا انتہائی افسوسناک ہے۔

بیان میں ماصی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’صدیوں پرانی بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو انتہاپسند گروپوں نے منہدم کیا تھا۔ بعد ازاں عدالتی فیصلوں میں ذمہ داروں کو بری کرنا اور مندر کی تعمیر کی اجازت دینا انڈیا کے اقلیتوں سے امتیازی سلوک کی عکاسی کرتا ہے۔‘

انڈین میڈیا کے مطابق منگل کو ایودھیہ میں ایک تقریب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے بابر مسجد کی جگہ تعمیر کیے گئے ’رام مندر‘ پر ہندوتوا کا پرچم لہرا دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کا کہنا ہے کہ ’یہ واقعات انڈیا میں مسلم مذہبی و ثقافتی ورثے کو مٹانے کی ایک وسیع تر مہم کی عکاسی کرتے ہیں، جبکہ متعدد تاریخی مساجد اسی طرح کے خطرات سے دوچار ہیں۔‘

بیان میں کہا گیا کہ انڈین مسلمان سماجی، معاشی اور سیاسی سطح پر بڑھتی ہوئی محرومی کا شکار ہیں۔

پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈیا میں بڑھتی ’نفرت انگیزی، اسلاموفوبیا اور مذہبی مقامات کو لاحق خطرات‘ کا سنجیدہ نوٹس لیں اور اسلامی ورثے کے تحفظ کو یقینی بنانے میں کردار ادا کریں۔

دفتر خارجہ کے بیان میں انڈین حکومت پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کے مطابق تمام مذہبی برادریوں، باالخصوص مسلمانوں، کی سلامتی اور ان کی عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنائے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان