جنوبی افریقہ نے انڈیا کو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی بدترین شکست دیتے ہوئے دو میچوں کی سیریز دو صفر سے جیت لی ہے۔
408 رنز کی یہ شکست رنز کے اعتبار سے انڈیا کی اب تک کی سب سے بڑی ہزیمت ہے، جس نے میزبان ٹیم کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل تک پہنچنے کے امکانات کو کھٹائی میں ڈال دیا ہے۔
انڈیا کے مشرقی شہر گوہاٹی میں کھیلے جانے والے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں بدھ کو بھی جنوبی افریقہ نے مکمل تسلط قائم رکھا اور انڈیا کو 408 رنز سے شکست دے کر 25 سال بعد انڈین سرزمین پر اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز جیتی۔
12 سال تک انڈیا کا ہوم گراؤنڈ پر ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ تھا، لیکن گذشتہ 12 ماہ میں یہ انڈیا کی دوسری ہوم سیریز کی ہار ہے، جب اس سے قبل نیوزی لینڈ نے انڈیا کو تین صفر سے وائٹ واش کیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے آف سپنر سائمن ہارمر نے میچ میں 37 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کر کے انڈین بیٹنگ لائن اپ کو تہس نہس کر دیا۔ انہوں نے سیریز میں کل 17 وکٹیں حاصل کیں جو انڈیا میں کسی بھی غیر ملکی سپنر کی بہترین کارکردگی ہے۔
میچ کے آخری روز انڈیا کو جیت کے لیے 549 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف درکار تھا لیکن پوری ٹیم صرف 140 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
انڈین بلے بازوں میں رویندرا جڈیجا 54 رنز کے ساتھ نمایاں رہے جبکہ ریشبھ پنت اور سائی سدھرسن سپنرز کے جال میں پھنس کر اپنی وکٹیں گنوا بیٹھے۔ مارکو یانسن نے میچ میں آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ایک شاندار کیچ پکڑ کر میچ کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 93 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی اور چھ وکٹیں بھی حاصل کیں۔ انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے علاوہ متھوسوامی نے بھی اس میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پہلی اننگز میں 109 رنز کی اننگز کھیلی۔
اس شکست کے بعد انڈیا کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس 48.15 فیصد رہ گئے ہیں جبکہ فائنل تک رسائی کے لیے کم از کم 60 فیصد پوائنٹس درکار ہوتے ہیں۔ دوسری جانب دفاعی چیمپیئن جنوبی افریقہ 75 فیصد پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر موجود ہے۔ کپتان ٹیمبا باووما کی قیادت میں یہ ٹیم مسلسل ناقابل شکست ہے۔
انڈین کپتان شبھمن گل، جو انجری کے باعث میچ سے باہر ہو گئے تھے، کے لیے یہ سیریز ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی ہے۔ انڈیا کو اب ڈبلیو ٹی سی کے فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کے لیے غیر معمولی کارکردگی دکھانا ہو گی۔