’تیسری دنیا‘ سے امریکہ کے لیے امیگریشن مکمل بند کر دیں گے: ٹرمپ

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا: ’میں تمام تیسری دنیا کے ممالک سے امیگریشن کو مستقل طور پر روک دوں گا تاکہ امریکی نظام کو مکمل طور پر بحالی کا موقع مل سکے۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھینکس گیونگ کے روز 27 نومبر 2025 کو فلوریڈا میں اپنے مار-اے-لاگو کلب سے امریکی فوجی اہلکاروں کے ساتھ ویڈیو کال کے موقعے پر (پیٹ مارووچ/اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے قریب ایک افغان شہری کی جانب سے نیشنل گارڈ پر فائرنگ کے واقعے کے بعد جمعرات کو کہا ہے کہ وہ ’تیسری دنیا‘ کے ممالک سے امیگریشن کو مستقل طور معطل کر دیں گے۔

 نیشنل گارڈز کے اہلکاروں پر فائرنگ کا واقعہ بدھ کو وائٹ ہاؤس سے کچھ ہی فاصلے پر پیش آیا، جس میں ملوث افغان شہری رحمان اللہ کو حراست میں لے لیا گیا تھا، بعدازاں شدید زخمی گارڈز میں سے ایک دم توڑ گئیں۔

 ٹرمپ نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ ویسٹ ورجینیا سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ نیشنل گارڈ سارہ بیکسٹروم، جو جرائم کے خلاف ان کی کریک ڈاؤن مہم کے تحت واشنگٹن میں تعینات تھیں، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے مبینہ حملہ آور کے بارے میں نئی تفصیلات سامنے آنے کے بعد دہشت گردی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ 29 سالہ ملزم رحمان اللہ افغان شہری ہیں اور ماضی میں افغانستان میں امریکی فوج کے ساتھ خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا: ’میں تمام تیسری دنیا کے ممالک سے امیگریشن کو مستقل طور پر روک دوں گا تاکہ امریکی نظام کو مکمل طور پر بحالی کا موقع مل سکے۔‘

انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ وہ اپنے پیش رو جو بائیڈن کے دور میں دی گئی ’لاکھوں‘ امیگریشن منظوریوں کو واپس لے لیں گے، اور ’ہر اس شخص کو نکال باہر کریں گے جو امریکہ کے لیے خالص اثاثہ نہ ہو۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی فوجیوں کے ساتھ تھینکس گیونگ کے موقعے پر ویڈیو کال میں رپبلکن صدر نے کہا: ’میں پورے ملک کی اذیت اور خوف کو بیان کرنا چاہتا ہوں جو ہم نے کل ہمارے دارالحکومت میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے حوالے سے محسوس کیے۔‘

ٹرمپ نے فائرنگ کے اس واقعے کو اپنے اس فیصلے کے ساتھ جوڑا کہ انہوں نے شہر میں سینکڑوں نیشنل گارڈ فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔

انہوں نے کہا: ’اگر وہ مؤثر نہ ہوتے تو شاید آپ کے سامنے یہ واقعہ نہ آتا۔

’شاید یہ شخص اس لیے ناراض تھا کہ وہ جرم کا ارتکاب نہیں کر پا رہا تھا۔‘

ٹرمپ کے دور میں امریکی شہریت و امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) کے سربراہ جوزف ایڈلو نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے ’ہر اس ملک کے ہر غیر ملکی کے ہر گرین کارڈ کے مکمل اور سخت از سر نو جائزے‘ کا حکم دے دیا ہے، جو تشویش والے ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔

ان کے ادارے نے بعد ازاں ان 19 ملکوں کی فہرست کی طرف اشارہ کیا، جن میں افغانستان، کیوبا، ہیٹی، ایران اور میانمار شامل ہیں،  جو جون میں ٹرمپ کے ایک سابقہ حکم کے تحت امریکی سفری پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ اس سے قبل افغانستان سے امیگریشن درخواستوں پر کارروائی کو فوری طور پر روکنے کا حکم بھی دے چکی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ