ایران میں یورپ اور ایران کی دوہری شہریت کے حامل شخص کے خلاف اسرائیل کے لیے ’خفیہ تعاون اور جاسوسی‘ کے الزامات پر مقدمہ شروع ہو گیا ہے۔
ایران کی نیم سرکاری تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق البرز صوبے کے اٹارنی جنرل کے مطابق ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم وہ جون میں ہونے والی 12 روزہ جنگ سے تقریباً ایک ماہ قبل ایران میں داخل ہوئے تھے۔
اس جنگ کے دوران اسرائیل اور امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔
ملزم کو جنگ کے چوتھے دن ایران کی ایلیٹ فورس پاسداران انقلاب نے گرفتار کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اٹارنی جنرل کے مطابق: ’کرج میں واقع ان کی رہائش گاہ سے انتہائی جدید جاسوسی آلات اور خفیہ مواد برآمد ہوا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ملزم پر ایسے الزامات کی تفتیش کی جا رہی ہے جن میں ’محاربہ اور ’فساد فی الارض‘ شامل ہیں، جن کی سزا ایران میں اکثر موت ہوتی ہے۔
ایران کی پاسداران انقلاب نے گذشتہ برسوں میں درجنوں غیر ملکیوں اور دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو جاسوسی اور سکیورٹی سے متعلق الزامات پر گرفتار کیا ہے۔
ان گرفتاریوں کے معاملے پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور بعض مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ تہران ایسے کیسز کو سفارتی سودے بازی کے لیے استعمال کرتا ہے تاہم ایران سیاسی بنیادوں پر گرفتاریوں کی تردید کرتا ہے۔