اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام، ایران میں 3 افراد کو پھانسی دے دی گئی

اے ایف پی کے مطابق عدلیہ نے قتل کے لیے ملک میں سازوسامان درآمد کرنے کی کوشش کے الزام میں تین افراد پر مقدمہ چلا، سزا ہوئی، جس پر آج عمل کر دیا گیا۔

15 اپریل 2014 کی اس تصویر میں ایران کے شمالی شہر نور میں ایک ملزم کو پھانسی دیے جانے کی تیاری کی جا رہی ہے(اے ایف پی/اسنا/ارش خموشی)

ایران نے بدھ کو کہا کہ اس نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں تین افراد کو پھانسی دے دی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ( اے ایف پی) کے مطابق عدلیہ نے اسرائیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ادریس علی، آزاد شوجئی اور رسول احمد رسول، جنہوں نے قتل کے لیے ملک میں سازوسامان درآمد کرنے کی کوشش کی تھی، کو گرفتار کیا گیا اور ان پر مقدمہ چلایا گیا۔ یہ سزا آج صبح سنائی گئی... اور انہیں پھانسی دے دی گئی۔‘

عدلیہ نے جیل کی نیلے رنگ کی وردی میں ملبوس تین افراد کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سزائے موت ترکی کی سرحد کے قریب شمال مغربی شہر ارمیا میں دی گئی۔

تہران باقاعدگی سے اپنے روایتی دشمن اسرائیل سمیت غیر ملکی انٹیلی جنس سروسز کے لیے کام کرنے والے مشتبہ ایجنٹوں کی گرفتاری اور ان پر عمل درآمد کا اعلان کرتا رہتا ہے۔

13 جون کو ایران اسرائیل جنگ شروع ہونے کے بعد تہران نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے روایتی دشمن کے ساتھ تعاون کے شبے میں گرفتار کیے گئے افراد کے خلاف فوری مقدمات چلائے گا۔

اس نے اتوار اور پیر کو موساد کے ایجنٹ ہونے کے الزام میں افراد کو پھانسی دی۔

13 جون 2025 کو اسرائیلی حملے میں اعلیٰ فوجی قیادت اور جوہری سائنس دانوں کے قتل کے بعد سے ایران نے نہ صرف اسرائیل کے خلاف جوابی حملے کیے بلکہ ملک میں سرگرم اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے خلاف کارروائیاں کیں۔

ایرانی نیوز ویب سائٹ ’تہران ٹائمز‘ کے مطابق 19 جون تک موساد کے 28 مشتبہ جاسوسوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اسی طرح 16 جون کو ایران میں موساد کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں اسماعیل فکری نامی ایک شخص کو پھانسی بھی دے دی گئی۔

ایرانی نیوز ایجنسی ’تسنیم‘کے مطابق اسماعیل فکری کو دسمبر 2023 میں ایک ’پیچیدہ انٹیلی جنس آپریشن‘ میں گرفتار کیا گیا تھا، جن پر الزام تھا کہ وہ مبینہ طور پر دو اسرائیلی انٹیلی جنس افسران کے ساتھ براہ راست رابطے میں تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’تسنیم‘ نے عدالتی دستاویزات کے حوالے سے بتایا کہ اسماعیل فکری نے مالی انعامات کے عوض ایران میں حساس سکیورٹی سائٹس اور افراد کے بارے میں خفیہ معلومات لیک کیں۔

تہران ٹائمز نے اسلامک رپبلک آف ایران براڈ کاسٹنگ کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ گرفتار کیے گئے ’افراد کے خلاف تہران کی سکیورٹی کورٹ میں 15 مقدمات دائر کیے گئے۔‘

مزید بتایا گیا کہ ان مشتبہ افراد کو دو الگ الگ کارروائیوں میں گرفتار کیا گیا، جو ایک گاڑی میں 200 کلو گرام سے زائد بارودی مواد، 23 ڈرونز، لانچرز، گائیڈنس ڈیوائسز اور کنٹرولرز لے جا رہے تھے۔

ان افراد کے خلاف عسکری تنصیبات اور ممنوعہ مقامات کی تصاویر لینا، جاسوسی کرنا، اسرائیلی حکومت کے اقدامات کی توثیق کے لیے پروپیگنڈہ اور میڈیا کو استعمال کرنا، لائسنس کے بغیر ہتھیاروں کی فروخت، غیر قانونی طور پر اسلحہ اور گولہ بارود رکھنا اور ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے مخالف گروہوں میں شامل ہونا شامل ہیں۔

اسی طرح تہران ٹائمز کے مطابق ان میں سے چار افراد پر ’دشمن غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ تعاون‘ اور اسرائیلی ایجنسی موساد کے ساتھ وسیع تعاون کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق چین کے بعد ایران دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ سزائے موت دینے والا ملک ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا