ایران نے منگل کو کہا ہے کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے پر گرفتار کیے گئے 120 ایرانیوں کو آئندہ چند دنوں میں واپس ایران بھیج دیا جائے گا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران کی وزارتِ خارجہ کے پارلیمانی امور کے ڈائریکٹر جنرل حسین نوش آبادی نے بتایا کہ امریکہ کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت تقریباً 400 ایرانی وطن واپس آئیں گے۔
ان کے مطابق زیادہ تر افراد میکسیکو کے راستے امریکہ میں داخل ہوئے تھے جبکہ کچھ کو دیگر امیگریشن مسائل کا سامنا تھا۔
امریکی حکام کی جانب سے اس مبینہ معاہدے کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی۔
یہ خبر سب سے پہلے نیویارک ٹائمز نے دی تھی۔
نوش آبادی کے مطابق پہلا گروپ ایک یا دو دن میں ایران پہنچے گا اور اس دوران قطر میں مختصر قیام کرے گا، تاہم قطری حکام نے اس پر کوئی بیان نہیں دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خیال رہے کہ ایران کے 1979 کے اسلامی انقلاب کے دوران اور اس کے بعد بڑی تعداد میں ایرانی امریکہ منتقل ہوئے تھے۔
کئی دہائیوں سے امریکہ مذہبی، جنسی یا سیاسی بنیادوں پر ایران سے نکلنے والے پناہ گزینوں کو پناہ دیتا رہا ہے، جبکہ ایران ماضی میں مخالفین کو پناہ دینے پر واشنگٹن کو تنقید کا نشانہ بناتا رہا ہے۔
یہ واضح نہیں کہ اب امریکی پالیسی میں کیا تبدیلی آئی ہے، تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں دوبارہ آنے کے بعد امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا گیا ہے۔
نوش آبادی کے مطابق امریکی حکام نے یہ فیصلہ یکطرفہ طور پر کیا ہے اور ایران سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔