بنگلہ دیش کے امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین نے کہا ہے کہ تزویراتی طور پر ڈھاکہ کے لیے ممکن ہے کہ وہ انڈیا کے بغیر پاکستان کے ساتھ کسی علاقائی گروپ میں شامل ہو جائے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق بدھ کو ڈھاکہ میں صحافی کے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے (بنگلہ دیش) کے لیے تزویراتی طور پر ممکن ہے … (لیکن ایسا) نیپال یا بھوٹان کے لیے انڈیا کو چھوڑ کر پاکستان کے ساتھ گروپ بنانا ممکن نہیں ہے۔‘
توحید حسین ان کے ریمارکس کو حالیہ ’اسلام آباد کنکلیو‘ میں پاکستان کے وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کے ایک بیان کے ردعمل کے طور پر تعبیر کیا جا رہا ہے، جہاں انہوں نے کہا تھا کہ بنگلہ دیش، چین اور پاکستان پر مشتمل سہ فریقی اقدام شروع ہو چکا ہے اور اس میں خطے کے اندر اور اس سے باہر کے ممالک کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ توحید حسین نے کہا کہ مسٹر (اسحٰق) ڈار نے ’کچھ کہا ہے اور شاید کسی وقت اس میں کچھ پیش رفت ہو سکتی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اگست میں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے 13 سال میں پہلی مرتبہ بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے بھی حالیہ مہینوں میں چند خوشگوار ملاقاتیں کی ہیں۔
بنگلہ دیش میں گذشتہ سال اگست میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے اسلام آباد اور ڈھاکہ کے درمیان فاصلے کم ہوئے ہیں جبکہ سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم کو پناہ دینے والا دہلی نسبتاً دور ہوا ہے۔