اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے ہفتے کو 22 سالہ طالبہ ایمان افروز کے قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم فیروز پر فرد جرم عائد کر دی، تاہم ملزم نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے سماعت میں باقاعدہ طور پر فرد جرم عائد کی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
مانسہرہ سے تعلق رکھنے والی اور اسلامک یونیورسٹی کی طالبہ ایمان کی رواں برس 19 اور 20 اپریل کی درمیانی شب اسلام آباد کے سیکٹر جی ٹین میں واقع ایک نجی گرلز ہاسٹل میں گولی لگنے سے موت ہوئی تھی۔
ڈپٹی انسپیکٹر جنرل (ڈی آئی جی) انویسٹی گیشن اسلام آباد پولیس جواد طارق کے مطابق ملزم کا مقتولہ سے کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ وہ واردات کی نیت سے ہاسٹل میں داخل ہوا تھا۔
ان کے مطابق ’یہ ایک واردات تھی اور طالبات کے سامنے آنے اور شور مچانے پر ملزم نے فائر کیا اور موقعے سے فرار ہو گیا۔ گولی طالبہ ایمان کو لگی جس کے نتیجے میں وہ جان سے گئیں۔‘
ملزم کیسے گرفتار ہوا؟
ملزم فیروز کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ سے ہے۔
ڈی آئی جی جواد طارق کے مطابق اندھیرے کے باعث سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کے چہرے کی واضح شناخت ممکن نہ ہو سکی، جس کے بعد مقتولہ کی ساتھی طالبات کی مدد سے ملزم کا خاکہ تیار کروایا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ نادرا اور پنجاب پولیس کے ریکارڈ کی مدد سے اس خاکے کو مختلف افراد سے میچ کیا گیا، جس کے بعد تین سے چار مشتبہ افراد کی نشاندہی ہوئی۔
مزید تفتیش کے نتیجے میں اصل ملزم تک پہنچنا ممکن ہوا۔
ڈی آئی جی کے مطابق ملزم کے خلاف پنجاب میں ریپ اور موٹر سائیکل چوری کے مقدمات پہلے ہی درج تھے، جو اس کے عادی مجرم ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ایمان افروز کے قتل کی ایف آئی آر ان کے بھائی زید کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کی گئی تھی۔
ثنا یوسف قتل کیس میں بھی پیش رفت
دوسری جانب اسی عدالت نے سوشل میڈیا پر سرگرم ثنا یوسف کے قتل کیس میں نامزد ملزم عمر حیات پر ’ناجائز اسلحے‘ کے ایک علیحدہ مقدمے میں فرد جرم عائد کر دی۔
عدالت 20 ستمبر کو مرکزی قتل کیس میں ملزم پر فرد جرم عائد کر چکی ہے۔
رواں برس دو جون کو اسلام آباد کی 17 سالہ رہائشی اور سوشل میڈیا پر بڑی فالوئنگ رکھنے والی ثنا یوسف کو سیکٹر جی 13 میں قتل کر دیا گیا تھا۔
ڈی آئی جی جواد طارق کے مطابق ملزم کو مقتولہ کے موبائل فون کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔