جب کوئٹہ کی خاتون نے شناخت کے لیے فلم ’مغل اعظم‘ کا حوالہ دیا

جلیلہ حیدر کے مطابق ایک زمانے میں کوئٹہ کی روایات لبرل اور ترقی یافتہ تھیں اور یہاں بہت سے سینما ہوا کرتے تھے لیکن اب یہ جگہیں ناپید ہوگئی ہیں۔

ایک زمانہ تھا جب کوئٹہ میں لوگ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ جاکر فلمیں دیکھتے تھے، لیکن اب اس شہر میں ایسا کوئی بڑا سینما یا تھیٹر نہیں جہاں لوگ اپنی فیملی کے ساتھ جا کر کچھ دیر کو محظوظ ہوسکیں۔

کوئٹہ کی سماجی کارکن اور وکیل جلیلہ حیدر بتاتی ہیں کہ جنرل ضیا الحق کے دور سے قبل اس شہر میں بہت سے سینما ہوا کرتے تھے، جہاں لوگ بائیسکوپ فلمیں دیکھنے جاتے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جلیلہ نے اس وی لاگ میں اپنی ایک پڑوسی خاتون کا قصہ شیئر کیا ہے، جنہیں شناختی کارڈ بلاک ہوجانے کی وجہ سے اپنی شناخت کی تصدیق کروانی تھی کہ آیا وہ پاکستانی ہیں یا نہیں، تو ان خاتون نے عدالت میں یہ کہہ کر اپنی شناخت بتائی کہ ’میں نے اُس زمانے میں بائیسکوپ فلم دیکھی تھی جب انار کلی کو مغلِ اعظم نے دیوار میں چنوایا تھا۔‘

جلیلہ کے مطابق کوئٹہ کی روایات ایک زمانے میں لبرل اور ترقی یافتہ تھیں لیکن بدقسمتی سے اب یہ ناپید ہوگئی ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ