اگر مجھے پھنسایا گیا تو میرے پاس بھی ’انشورنس‘ ہے، ٹرمپ کے وکیل

یوکرائن کے ساتھ متنازع لین دین کے حوالے سے تحقیقات کا سامنا کرتے صدر کے وکیل روڈی جولیانی کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ صدر ٹرمپ ان کے وفا دار رہیں گے۔

نومبر 2016 میں صدر ٹرمپ اور روڈی جولیانی ایک ملاقات کے بعد (اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل روڈی جولیانی نے بظاہر مذاق میں کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ اور ان کے قریبی ساتھی یوکرائن کے صدر کے ساتھ متنازع معاملات میں انہیں الزام دینے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کے پاس بھی صدر ٹرمپ کے حوالے سے ’انشورنس‘ موجود ہے۔

25 جولائی کو صدر ٹرمپ کی یوکرائنی صدر کو کی جانے والی کال اور جولیانی کی کیئف تک ذاتی رسائی کے حوالے سے کیپیٹل ہل میں جاری عوامی سماعت میں گواہوں کے بیانات سامنے آنے کے ایک دن بعد نیو یارک کے سابق مئیر کا کہنا تھا کہ وہ پر امید ہیں کہ صدر ان کے وفادار رہیں گے۔

’دا گارڈین‘ کے سوال کہ کیا انہیں تشویش ہے کہ انہیں ’قربانی کا بکرا‘ بنایا جا سکتا ہے کے جواب میں جولیانی نے کہا:  ’ایسا نہیں ہے۔ لیکن میرے پاس اس حوالے سے بہت اچھی انشورنس ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو میرے تمام ہسپتال بل ادا ہو جائیں گے۔‘

اطلاعات کے مطابق جولیانی، جو صدر کے ذاتی وکیل ہیں، نے ایسا مضحکہ خیز انداز میں کہا۔ اس موقعے پر جولیانی کے وکیل رابرٹ کوسٹیلو نے دخل اندازی کرتے ہوئے کہا کہ ’ یہ مذاق کر رہے ہیں۔‘ مواخذے کی تحقیقات میں تیزی آنے کے بعد جولیانی نے کوسٹیلو کو اپنا وکیل مقرر کیا تھا۔

جولیانی سے پوچھا گیا کہ وہ کتنے یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ صدر انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے خاص طور پر ان اطلاعات کے بعد جن میں سامنے آیا ہے کہ سینئیر ری پبلکنز کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں قربانی کا بکرا بنا کر صدر کو بچا لیا جائے۔

آن لائن ویب سائٹ ایکسیوس کے مطابق ری پبلکنز کا منصوبہ یہ ہے کہ کیئف سے رابطہ کر کے جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات کے بدلے فوجی امداد بحال کرنے کی پیشکش اور سرکاری دورے کو جولیانی کا ذاتی فعل قرار دیا جائے گا۔

کیمٹی کے ایک ری پبلکن رکن کا کہنا ہے: ’مقصد یہ ہے کہ اگر یہ قدم اٹھایا جاتا ہے تو صدر محفوظ رہیں گے۔ اور ایسا کرنے سے ری پبلکنز کو بھی کوئی نقصان نہیں ہوگا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کچھ ہفتوں قبل ایک راز فاش کنندہ کی جانب سے 25 جولائی کو صدر ٹرمپ کی یوکرائںی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو کال جس میں انہوں نے ’ کچھ لو کچھ دو‘ کی بات کی تھی، کے انکشاف کے بعد اس معاملے میں جولیانی کے کردار کے حوالے سے مزید معلومات سامنے آئیں تھیں جس کے بعد اس معاملے کی تفتیش پر زور دیا جا رہا ہے۔

ری پبلکنز نے جو بائیڈن پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے بطور نائب صدر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے انسداد بدعنوانی کے ایک پراسیکیوٹر کو اپنے عہدے سے ہٹایا جس کی تفتیش سے ان کے بیٹے ہنٹر کوخطرہ تھا۔ اس دعوے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

صدر ٹرمپ کی کال کے بارے میں ویسل بلور (سرکاری راز فاش کرنے والا) کا بیان سامنے آنے کے بعد ڈیموکریٹس نے صدر کے مواخذے کی باضابطہ تفتیش شروع کر دی ہے۔

تحقیقات میں پیش رفت کے بعد جولیانی نے خود کو میڈیا سے دور کر لیا ہے لیکن ان کی جانب سے کہا گیا کہ وہ ایک پوڈ کاسٹ کی میزبانی کا سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے ’دا ہل‘ اخبار میں ایک کالم بھی لکھا ہے جس میں انہوں نے اس تفتیش کو ’عدیم النظیر، آئینی طور پر مبہم اور امریکی روایات کے خلاف قرار دیا۔‘

صدر ٹرمپ سے جولیانی کے ان کے وکیل ہونے سے متعلق پوچھا گیا تھا لیکن وہ مکمل طور پر ان کی حمایت کرتے نظر نہیں آئے۔ گذشتہ ماہ انہوں نے کہا تھا: ’میں نے روڈی سے بات کی ہے۔ ہماری کل ہی بات ہوئی ہے۔ وہ ایک بہت اچھے وکیل ہیں اور وہ میرے وکیل رہے ہیں۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ