میں نے ٹیم کلچر نہیں، ایک، دو کالی بھیڑوں کی بات کی: شعیب اختر

پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ انہوں نے لیگ سپنر دانش کنیریا کے حوالے سے جو بیان دیا تھا وہ آج بھی اس پر قائم ہیں اور پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

شعیب اختر کا کہنا تھا کہ دو دن سے میرے گرد ایک بہت بڑا تنازع کھڑا کر دیا گیا (اے ایف پی)

پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ انہوں نے لیگ سپنر دانش کنیریا کے حوالے سے جو بیان دیا تھا وہ آج بھی اس پر قائم ہیں اور پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

شعیب اختر نے گذشتہ دنوں ایک ٹی وی پروگرام میں لیگ سپنر دانش کنیریا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی ٹیم کے چند کھلاڑی مبینہ طور پر ان کے ساتھ کھانا کھانے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے تھے۔

ان کے اس بیان کے بعد جیسے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا ہو گیا اور ساتھ چند بھارتی ویب سائٹس کی جانب سے بھی اس پر کافی بات کی گئی اور ساتھ میں دانش کنیریا کا ردعمل بھی شائع کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ آنے والے دنوں میں چند کھلاڑیوں کے نام بھی بتائیں گے۔

اس سارے معاملے کے بعد گذشتہ روز شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر اسی حوالے سے بات کی۔

شعیب اختر کا کہنا تھا کہ دو دن سے میرے گرد ایک بہت بڑا تنازع کھڑا کر دیا گیا، ’میں بیٹھ کر دیکھ بھی رہا تھا اور سن بھی رہا تھا، میں چاہتا تھا کہ تسلی سے لوگوں کی بات سن لوں، تسلی سے بات سمجھ لوں کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، اس مسلے کو کیا سے کیا بنا رہے ہیں۔ اس لیے میں نے وقت لیا۔‘

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دانش کنیریا کے حوالے سے انہوں نے جو بات کی وہ بطور ٹیم کلچر نہیں کی تھی۔ ’میں نے کہا تھا کہ ایک دو کھلاڑیوں کی جانب سے ہچکچاہٹ دکھائی گئی تھی، ایک دو کھلاڑی تو پوری دنیا میں ہوتے ہیں جو نسل پرستانہ کمنٹ دے دیتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سابق فاسٹ بولر نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ ’آپ کو تو یہ بات سراہنی چاہیے کہ شعیب اختر نے وہیں روک دیا۔ اس بات کو وہیں دبا دیا۔‘

’میرے کہنے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ ہمارے ملک کا کلچر ایسا ہے کہ ہم امتیازی سلوک کرتے ہیں، میں نے صرف ایک دو کالی بھیڑوں کی بات کی جو کہیں بھی پائی جاتی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ امتیاز پر مبنی ریمارکس مسلمانوں کے بارے میں دیے جاتے ہیں۔ ’کچھ لوگوں نے اس مسلے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی، کچھ نے مذہب کا مسلہ بنانے کی کوشش کی۔‘

’یہ بچوں والا کھیل ہے، یہ بچوں والی باتیں ہیں۔ یہ 2020 ہے کوئی 1920 نہیں چل رہا جہاں مذہبی لڑائی کرا کے آپ کسی کی لڑائی کروا دیں گے، لوگ سمجھدار ہو چکے ہیں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے ایک مرتبہ پھر دانش کنیریا کی تعریف کی اور ان کے پاکستان ٹیم سے باہر ہونے پر کہا کہ ’دانش کنیریا کو تو پاکستان نے کبھی باہر نہیں نکالا، وہ باہر ہوئے ہیں تو انگلینڈ کرکٹ بورڈ اور ویلز کرکٹ کی وجہ سے باہر ہوئے۔ پاکستان نے تو کوئی زیادتی نہیں کی، پاکستان نے تو انہیں دس سال کھلایا ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل