نیو ہیمپشائر پرائمری میں برنی سینڈر کی فتح

اس ریاست میں برنی سینڈرز کی جیت کی توقع طویل عرصے سے کی جارہی تھی کیوں کہ 2016 کی پرائمریز کے دوران انہوں نے سابق صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کو بھی اس ریاست میں شکست سے دوچار کیا تھا۔

منگل کی رات اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے برنی سینڈرز کا کہنا تھا: ’ہم ایک بے نظیر، کثیر القومی اور کثیر النسلی تحریک چلا رہے ہیں جو مشرقی ساحل سے لے کر مغربی ساحل تک کی تحریک ہے‘ (تصویر: اے ایف پی)

امریکہ کے صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ڈیموکریٹک پارٹی کی قومی پرائمریز میں ریاست نیو ہیمپشائر میں سینیٹر برنی سینڈرز کامیاب ہو گئے ہیں۔ نیو ہیمپشائر میں فتح کے بعد ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر برنی سینڈرز کو صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ کی دوڑ میں شامل حریفوں کی ایک طویل قطار پر برتری حاصل ہو گئی ہے۔

نیو ہیمپشائر پرائمری میں برنی کے مدمقابل پیٹ بٹجیج اور ایمی کلوبشار نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

نیو ہیمپشائرمیں برنی سینڈرز کی جیت کی توقع طویل عرصے سے کی جارہی تھی کیوں کہ 2016 کی پرائمریز کے دوران انہوں نے سابق صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کو بھی اس ریاست میں شکست سے دوچار کیا تھا۔

منگل کی رات اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے برنی سینڈرز کا کہنا تھا: ’ہم ایک بے نظیر، کثیر القومی اور کثیر النسلی تحریک چلا رہے ہیں جو مشرقی ساحل سے لے کر مغربی ساحل تک کی تحریک ہے اور جس کا مطالبہ ہے کہ ہم ایک ایسی معیشت اور حکومت بنائیں جو ہم سب کے لیے کام کرے نہ کہ صرف صدارتی مہم میں مالی مدد کرنے والے امیر افراد کے لیے۔‘

لیکن نیو ہیمپشائر کی روایت کے عین مطابق نتائج میں کچھ حیران کن باتیں بھی سامنے آئی ہیں جن میں ایمی کلوبشار کی حمایت میں اضافہ بھی شامل ہے جو اس دوڑ میں تیسرے نمبر پر رہی ہیں۔

صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل الزبتھ وارن کو بھی غیر متوقع طور پر بہت کم حمایت ملی جس کے بعد وہ ایمی کلوبشار کے بعد اس دوڑ میں چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔

ترقی پسند سینیٹر الزبتھ وارن جن کا تعلق ریاست میساچوسٹس سے ہے ان کی ریاست ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے برنی سینڈر کی طرح نیو ہیمپشائر کی ہمسایہ ریاست ہے۔ چند ماہ پہلے تک انہیں نیو ہیمپشائر کی فاتح کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولنگ ڈیٹا کے مطابق زیادہ تر افراد کا کہنا تھا کہ وہ ایسے امیدوار کی تلاش میں ہیں جو عام انتخابات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مقابلہ کر سکے۔

این بی سی نیوز کے ایگزٹ پول کے مطابق 62 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایسے ڈیموکریٹک امیدوار کو ووٹ دینا پسند کریں گے جو ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے سکے جبکہ 34 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مسائل حل کرنے والے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔

ایگزٹ پولز ڈیٹا کے مطابق نیو ہیمپشائر سے تعلق رکھنے والے ووٹر، جو پولنگ سٹیشنز پر جوق در جوق چلے آرہے تھے، نے ہیلتھ کیئر کو اہم ترین مسئلہ قرار دیا۔

ڈیموکریٹک صدارتی ٹکٹ کی دوڑ میں اہم ریاست نیو ہیمپشائر میں برنی سینڈرز کو ملنے والی برتری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صاحبزادے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے منگل کو ’دی ہل‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سینیٹر برنی سینڈرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’برنی 30 سال سے کانگریس کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کیا کر لیا ہے؟ لڑائی لڑنے کی بات کرنے اور اصل میں لڑائی لڑنے میں بہت فرق ہوتا ہے۔ آپ نے دیکھا ان کے ساتھ ہیلری کلنٹن نے کیا کیا، آئیووا میں ان کے ساتھ جو ہوا وہ سب نے دیکھا۔ کیا برنی اصل میں ایک فائٹر ہیں؟ ایک زبردست تقریر کرنا ایک الگ بات ہے لیکن گذشتہ بار انہیں اپنی پارٹی کی مرضی کے مطابق ہیلری کی حمایت کرنی پڑی۔ میں اس کو ایک اصل مقابلے کے طور پر نہیں دیکھتا۔‘

منگل کی رات اس اہم مقابلے میں خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھانے پر دو ڈیموکریٹک امیدوار صدارتی ٹکٹ کی دوڑ سے دستبردار بھی ہو چکے ہیں۔ جن میں سے ایک کاروباری شخصیت اینڈریو یینگ ہیں، جو کہ ملکی سطح پر آمدن کی مہم چلا رہے تھے جبکہ دوسرے امریکی ریاست کولاراڈو سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مائیکل بینیٹ ہیں، جو سینیٹ میں جزوی حکومت کے حوالے سے کی جانے والی تقریر کے وائرل ہونے کے بعد صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل ہوئے تھے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ