ڈینگی کی طرح کرونا وائرس اب ہر سال آیا کرے گا: زرتاج گل

وزیر مملکت برائے ماحولیات زرتاج گُل نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس اب رہے گا، یہ دنیا سے مکمل ختم نہیں ہو گا۔

وزیر مملکت برائے ماحولیات زرتاج گُل نے دعویٰ کیا ہے کہ 'ڈینگی کی طرح کرونا وائرس بھی اب ہر سال آیا کرے گا۔'

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا 'میں ڈاکٹر تو نہیں لیکن یہ کہہ سکتی ہوں کہ گرم موسم میں اس وائرس کی زندگی کم ہو جاتی ہے۔ یہ وائرس اب رہے گا، یہ دنیا سے مکمل ختم نہیں ہو گا۔'

دوپٹے سے منہ ڈھانپ کر اسلام آباد کی ایک مارکیٹ میں خریداری کے لیے آئیں وزیر مملکت نے بتایا کہ وہ بھی دوسرے لوگوں کی طرح ہینڈ سینٹائزر لینے آئی ہیں۔

'لوگ ہینڈ سینٹائزر تو خرید رہے ہیں لیکن انہیں محفوظ فاصلہ رکھنا چاہیے جو وہ نہیں رکھ رہے۔'

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں چُھٹیاں اس لیے دی ہیں کہ لوگ بچوں کو گھروں میں رکھیں ناکہ مری یا تفریحی مقامات چلے جائیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جب اُن سے پوچھا گیا کہ آپ حکومتی اجلاسوں میں شریک ہوتی ہیں تو کیا حکومت لاک ڈاؤن کا سوچ رہی ہے؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ پاکستان میں ابھی اتنے برے حالات نہیں ہوئے، فی الحال اس مرحلے پر لاک ڈاؤن کا کوئی آپشن نہیں۔

انہوں نے کہا حکومت عوام میں ڈر پیدا نہیں کرنا چاہتی۔ احساس پروگرام کے تحت بنی پناہ گاہوں میں کرونا وائرسں پھیلنے کے خدشے پر انہوں نے کہا کوشش کی جا رہی ہے کہ لوگ وہاں کھانا کھا کر چلے جائیں، رکیں نہیں۔

ہوائی اڈے مکمل بند کرنے پر زرتاج گُل نے بتایا کہ ہر ملک کا طریقہ کار مختلف ہوتا ہے۔ 'یہ نہیں کہ سب نے سرحدیں مکمل بند کی تو ہم بھی کر دیں۔'

انہوں نے کہا کہ چین کے علاقے ووہان سے پاکستانی طلبا کو واپس لانے پر بہت دباؤ تھا لیکن اُس وقت چینی حکومت کے تعاون سے اُن کو وہیں رکھا گیا، لیکن ایران جانے والے زائرین کا ویزہ ختم ہو رہا تھا اور ایران اُنہیں وہاں رکھنے پر تیار نہیں تھا لہٰذا انہیں واپس ہی آنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں تمام کرونا ٹیسٹ مفت ہو رہے ہیں۔ جب انہیں بتایا گیا کہ لوگوں سے ٹیسٹ کے لیے 10 ہزار روپے تک مانگے جا رہے ہیں تو انہوں نے کہا یہ فیس حکومت نہیں بلکہ نجی لیبارٹریز مانگ رہی ہیں۔

ڈاکٹروں کو حفاظتی کِٹ و آلات کی عدم فراہمی پر زرتاج گُل نے کہا 'میں نہیں جانتی کہ وزارت صحت اور ینگ ڈاکٹروں کے درمیان کیا لڑائی ہے لیکن میں ینگ ڈاکٹروں سے کہتی ہوں کہ یہ ایک جہاد ہے اس لیے وہ واپس ڈیوٹی پر آئیں اُن کے مسائل بعد میں حل ہو جائیں گے۔'

 

زیادہ پڑھی جانے والی صحت