لاک ڈاؤن میں جرمنی کے لوگوں کو ورزش پر لگانے والا نوجوان

میں نے بالکونی میں ایک پارٹی ہوتے دیکھی تو مجھے خیال آیا کہ لوگ ورزش کیوں نہیں کرتے، مجھے لگا کہ یہ ایک زبردست آئیڈیا ہے: فٹنس کوچ پاتو سروا نتیس

کرونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والی صورت حال کے نتیجے میں لوگوں میں ڈپریشن پیدا ہونا قدرتی عمل ہے، گذشتہ روز جرمنی کی ریاست ہیسے کے وزیر خزانہ تھامس شیفر نے کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کے خدشے کے پیش نظر اپنی جان لے لی۔

54 سالہ وزیر ایک ریلوے ٹریک کے قریب مردہ پائے گئے۔

اگرچہ جرمنی کی معاشی صورت حال اٹلی جیسی بری نہیں لیکن ذہنی دباؤ کافی ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ 2020 میں جرمنی کے معشی حالات کافی خراب ہوں گے اور سالانہ معاشی پیداوار 5.6 فیصد تک گر سکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 خود چانسلر اینگلا مرکل بھی کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق کے بعد قرنطینہ میں ہیں۔ جرمنی میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد 58 ہزار تک جا پہنچی ہے جبکہ اب تک 455 موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کا مشورہ ہے کہ گھروں میں محصور لوگوں کو ذہنی و جسمانی صحت پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

یہی وجہ ہے کہ 19 سالہ میکسیکن نژاد جرمن فٹنس کوچ ہر صبح ہیمبرگ شہر میں گلی میں نکل کر ورزش کرتے ہیں، جس کا مقصد کرونا کی وجہ سے محصور آس پاس کے لوگوں کو ورزش پر مجبور کرنا ہے۔

پاتو سروا نتیس کہتے ہیں: 'میں نے ایک دن بالکونی میں ایک پارٹی ہوتے دیکھی تو مجھے خیال آیا کہ لوگ ورزش کیوں نہیں کرتے۔ مجھے لگا کہ یہ ایک زبردست آئیڈیا ہے۔'

پاسو کے مطابق: 'آپ دن کا آغاز کھیل، موسیقی اور اچھے موڈ سے کر سکتے ہیں۔ اس نے تمام گلی کا موڈ تبدیل کر دیا ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا