برطانوی رضا کار کے لیے قرنطینہ میں تکلیف دہ کیا تھا؟

برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کی مدد کرتی سماجی کارکن سمیرا خود بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئی تھیں۔

برطانیہ کے شہر برمنگھم میں مقیم سماجی کارکن برٹش پاکستانی سیمرا فرخ نے کرونا وائرس کو شکت دے دی۔

کہتی ہیں کہ جب لاک ڈاؤن ہوا تو انہوں نے سماجی خدمات ک مزید تیز کر دیں جس کی وجہ سے اسی دوران وہ خود کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں اور انہیں سات دن تک گھر کے اندر قرنطینہ میں رہنا پڑا۔ 

انہیں اس دوران کن کن مشکلات کا سامنا کرنا اور اب وہ کس حال میں ہیں سمیرا فرخ نے انڈپینڈنٹ اردو کے لیے حصوصی انٹرویو ریکارڈ  کیا ہے جس میں ان پر گزاری شب وروز کے ساتھ ساتھ  اس وبا کی علامات بتائی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سمیرا نے مساجد بند ہو جانے کی وجہ سے وفات پانے والی خواتین کی میتوں کو غسل دینے میں شدید مشکلات کا حل نکالنے کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی جو اس وقت بھی پورے برطانیہ میں کام کر رہی ہے۔

اس دوران انہوں نے کیا کیا اور کس چیز سے انہتائی متاثر ہوئیں، دیکھیں اس ویڈیو میں۔

زیادہ پڑھی جانے والی میری کہانی