وہ فضائی حادثے جنہوں نے سینکڑوں جانیں لے لیں

پاکستان کی تاریخ میں ہونے والے چند افسوسناک طیارہ حادثوں کی ٹائم لائن کا ایک جائزہ۔

7 دسمبر 2016 کو پی آئی اے کا مسافر طیارہ چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے گر کر تباہ ہوگیا تھا،جس کے نتیجے میں  47 افراد چل بسے تھے۔ (فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی لاہور سے کراچی آنے والی ایک پرواز جمعے کو ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگئی، جس میں 91 مسافروں اور عملے کے 8 افراد سمیت 99 افراد سوار تھے۔

پاکستان کی تاریخ میں اس سے قبل بھی بہت سے طیارہ حادثے ہوچکے ہیں۔ جن میں سے چند یہ ہیں۔

20 مئی 1965 کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے وقت پی آئی اے کے بوئنگ 707 طیارے کو حادثہ پیش آیا۔ اس واقعے میں 124 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

6 اگست 1970 کو پی آئی اے کا ایک فوکر ایف 27 طیارہ اسلام آباد سے ٹیک آف کرتے ہوئے خراب موسم کے باعث گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

8 دسمبر 1972 کو پی آئی اے کا ایک اور فوکر ایف 27 طیارہ راولپنڈی کے قریب گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

26 نومبر 1979 کو سعودی عرب سے حجاج کرام کو لانے والا قومی ایئرلائن کا بوئنگ 707 طیارہ جدہ ایئرپورٹ سے اڑان بھرتے ہی کریش ہوگیا، جس کے نتیجے میں 156 افراد جان سے چلے گئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

23 اکتوبر 1986 کو پی آئی اے کا ایک فوکر ایف 27 طیارہ لینڈنگ کے وقت پشاور میں گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار 54 میں سے 13 افراد ہلاک ہوگئے۔

17 اگست 1988 کو ایک امریکی ساختہ ہرکیولس سی 130 ملٹری ایئرکرافٹ بہاولپور کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں فوجی آمر جنرل ضیاء الحق، 30 فوجی جنرلز اور ایک امریکی سفارت کار جان کی بازی ہار گئے تھے۔

25 اگست 1989 کو پی آئی اے کا ایک فوکر طیارہ گلگت سے اڑان بھرنے کے بعد لاپتہ ہوگیا، جس کا ملبہ آج تک نہیں مل سکا۔اس طیارے میں 54 افراد سوار تھے۔

28 ستمبر 1992 کو پی آئی اے کی پرواز ایئربس  اے 300 نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں حادثے کا شکار ہوئی، جس کے نتیجے میں 167 افراد ہلاک ہوئے۔

19 فروری 2003 میں پاکستان فضائیہ کا ایک فوکر ایف 27 طیارہ کوہاٹ میں شدید دھند کے باعث گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں ایئرفورس کے ایئر چیف مارشل مصحف علی، ان کی اہلیہ اور دیگر 15 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

24 فروری 2003 کو ایک چارٹرڈ سیسنا 402 بی طیارہ کراچی کے قریب سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں  افغانستان کے کانوں اور صنعتوں کے وزیر جمعہ محمد محمدی، چار افغان عہدیدار، چین کے ایک ماہر اور عملے کے دو پاکستانی افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

10 جولائی 2006 کو پی آئی اے کے ایک لاہور جانے والا فوکر ایف 27 طیارے میں ملتان سے ٹیک آف کرتے ہی آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 41 مسافر اور عملے کے چار افراد ہلاک ہوئے۔

 

28 جولائی 2010 کو نجی ایئرلائن ایئر بلو کا کراچی سے آنے والا ایک طیارہ اسلام آباد میں مارگلہ کین پہاڑیوں کے اوپر گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں 152 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

5 نومبر 2010 کو پاکستانی چارٹرڈ جے ایس ایئر کا اٹالین آئل کمپنی کے عملے کو لے جانے والا ایک ٹوئن انجن طیارہ کراچی سے ٹیک آف کرتے ہی گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوئے۔

20 اپریل 2012 کو کراچی سے آنے والی بھوجا ایئرلائن کی ایئربس 737 خراب موسم کے باعث اسلام آباد میں گر کر تباہ ہوگئی تھی۔ طیارے میں 130 مسافر سوار تھے۔

8 مئی 2015  کو گلگت میں پاکستانی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر ایک سکول کے اوپر گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں ناروے، فلپائن اور انڈونیشیا کے سفیروں اور ملائیشیا اور انڈونیشیا کے سفیروں کی بیگمات سمیت 8 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

7 دسمبر 2016 کو پی آئی اے کا مسافر طیارہ چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں معروف نعت خواں جنید جمشید سمیت 47 افراد چل بسے تھے۔

30 جولائی 2019 کو راولپنڈی میں آرمی ایوی ایشن کا ایک طیارہ معمول کی پرواز کے دوران رہائشی علاقے پر جاگرا تھا، جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان