برطانیہ میں کرونا وائرس سے روزانہ کی ہلاکتیں پورے یورپ سے زیادہ

اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں اوسطاً سات روز کے دوران ہونے والی اموات نے یورپی یونین کے ہر ملک میں اسی عرصے کے دوران ہونے والی مجموعی ہلاکتوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

مانچسٹر کے ایک میت گھر میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے شخص کی لاش موصول کرنے کی تیاری ہو رہی ہے (اے ایف پی فائل)

برطانیہ میں اب کووڈ 19 بیماری سے ہونے والی ہلاکتیں یورپ کے باقی حصوں میں کرونا وائرس کے سبب ہونے والی مجموعی اموات سے بھی بڑھ گئی ہیں حالانکہ ملک کی آبادی براعظم کی کّل آبادی کا محض ساتواں حصہ ہے۔

نئے اعداد و شمار سے انکشاف ہوا ہے کہ پیر کو برطانیہ میں اوسطاً سات روز کے دوران ہونے والی اموات نے یورپی یونین کے ہر ملک میں اسی عرصے کے دوران ہونے والی مجموعی ہلاکتوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

گذشتہ سات دنوں کے دوران برطانیہ میں وبا سے اوسطاً روزانہ 293.3 اموات ہوئیں جب کہ اسی عرصے کے دوران یورپی یونین کی مجموعی اوسطاً اموات 255.7 تھیں۔

یہ تازہ ترین پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب برطانیہ میں 23 مارچ کو نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے بعد کرونا وائرس سے روزانہ ہونے والی ہلاکتوں میں اضافہ کم ترین سطح پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پیر کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلا کہ مہلک وائرس کے مثبت ٹیسٹ کے بعد اتوار کی شام پانچ بجے تک 55 افراد کی موت واقع ہوئی۔

ان اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں اموات کی تعداد 40 ہزار 597 ہوگئی ہے حالانکہ ہلاکتوں کی حقیقی تعداد کا تخمینہ بہت زیادہ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہلاکتوں کے لحاظ سے دنیا میں صرف امریکہ ہی برطانیہ سے آگے ہے، جہاں اموات کی مجموعی تعداد 112000 سے زیادہ ہیں۔ یورپ میں ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ ہونے کے باوجود برطانیہ میں فی کس اعداد و شمار اب بھی بدترین نہیں۔

اس پیمانے پر پرکھا جائے تو بیلجیئم، جس کی مجموعی آبادی 11.46 ملین ہے، وہاں ہلاکتوں کی تعداد 9595 ہے- یہ تعداد یورپ میں فی ملین افراد میں موت کی تصدیق کی جانے والی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

گذشتہ ہفتے رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 'برطانیہ میں کووڈ 19 سے روزانہ اموات باقی یورپی یونین کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہیں۔  تاہم یہ دعویٰ غلط اعداد و شمار پر مبنی تھا۔

وسیع پیمانے پر کیے گئے اس دعوے میں ایک ہی دن میں ہلاکتوں کی تعداد کا حوالہ دیا گیا، تاہم اس میں سپین میں ہونے والی اموات کو شامل نہیں کیا گیا تھا کیوں کہ وہاں اموات ریکارڈ کرنے کا مختلف طریقہ رائج ہے۔

ان غلطیوں کی ایک اور وجہ انفرادی دنوں کے ڈیٹا  کا استعمال اور ویک اینڈ پر اموات کی رپورٹ دینا ہو سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اتوار کو برطانیہ میں رپورٹ ہونے والی 55 اموات کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

سات دن کی اوسط کسی بھی ملک کی روزانہ اموات کی تعداد کے بارے میں معلومات فراہم کر سکتی ہے حالانکہ مختلف ممالک میں ہلاکتوں کو ریکارڈ کرنے کے طریقوں کے مابین اختلافات کا مطلب ہے کہ اس حوالے سے اب بھی تضاد موجود ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا