سی پیک پر بدگمانی پیدا کرنے والے عناصر ناکام ہوں گے: عاصم باجوہ

ہیوی مکینیکل کمپلیکس کی بحالی سے متعلق تقریب کے دوران چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کو مکمل شفافیت کے ساتھ آگے بڑھایا جارہا ہے۔

جنرل عاصم سلیم باجوہ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ سی پیک دوسرے  مرحلے میں داخل ہوچکا ہے(تصویر: بشکریہ ہیوی مکینیکل کمپلیکس فیس بک پیج)

چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے واضح کیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کو مکمل شفافیت کے ساتھ آگے بڑھایا جارہا ہے، تاہم کچھ عناصر بدگمانی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ناکام ہوں گے۔

ٹیکسلا میں واقع پاکستان ہیوی مکینیکل کمپلیکس (ایچ ایم سی) کی چین کے تعاون سے بحالی سے متعلق تقریب کے دوران عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ’یہ تاریخی موقع ہے جب ہم ملک میں صنعتی انقلاب کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔‘

تقریب میں ایس او پیز کا مکمل خیال رکھا گیا تھا، جہاں چین کی چھ بڑی کاروباری کمپنیوں نے ایچ ایم سی کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے۔

نامہ نگار مونا خان کے مطابق چیئرمین اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ’ہیوی مکینیکل کمپلیکس نے پاکستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، اس لیے سی پیک کے تناظر میں ایچ ایم سی پر بہت زیادہ انحصار کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ بھاری زرعی مشینری یہیں پر تیار ہو اور برآمد نہ کرنی پڑے۔‘

عاصم سلیم باجوہ نے اس دوران کہا کہ ’سی پیک پہلے مرحلے سے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور وزیراعظم نے بھی پہلے مرحلے کے تمام منصوبے تیز تر اور جلد مکمل کرنے کا کہا ہے۔‘

منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ریلوے کا مکمل ڈھانچہ تبدیل کیا جائے گا۔ 1870 کلومیٹر کا ریلوے ٹریک، ریلوے کراسنگ اور سگنلز سب تبدیل کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

'پاکستان کو جلد منافع بخش ریلوے ملے گی اور سی پیک کے دوسرے مرحلے سے معیشت پر بہتر اور بھرپور مثبت اثرات ہوں گے۔ زراعت کی ضروریات کے لیے بھی ایچ ایم سی سے بھاری مشینری بنوائی جائے گی اور مقامی طور پر مشینری بننے سے بھاری زرمبادلہ بچے گا۔'

انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک سی پیک کے تحت 12.5 ارب ڈالر کی لاگت سے توانائی کے آٹھ منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ سی پیک میں 14 ارب ڈالر کے نو توانائی منصوبے زیر تعمیر ہیں۔

تقریب میں شریک چینی سفیر نے اس موقع پر کہا کہ 'پاکستان کے ساتھ کاروباری شراکت داری چین کی ترجیح ہے اور دونوں ممالک ترقی اور خوشحالی کے لیے قریبی تعاون اور اشتراک کی جانب بڑھ رہے ہیں۔'

 انہوں نے مزید کہا کہ ہیوی مکینیکل کمپلیکس کی بحالی کے مشترکہ منصوبے کو دونوں ممالک کا مکمل تعاون حاصل ہے۔'

ہیوی مکینیکل کمپلیکس کیا ہے؟

ہیوی مکینیکل کمپلیکس ٹیکسلا میں واقع پاکستانی فوج کے سازوسامان کی تیاری کا صنعتی ادارہ ہے۔ یہ ادارہ قبل ازیں وزارت دفاعی پیداوار کے ماتحت تھا، جسے جولائی 2016 میں سٹریٹجک پلان ڈویژن کے ماتحت کر دیا گیا تھا۔

2017 میں ایچ ایم سی کو خسارے کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن 2018 کے دوران ہیوی مکینیکل کمپلیکس نے تین ارب روپے کی ریکارڈ فروخت کی ہے۔

 ایچ ایم سی کی انتظامیہ کے مطابق انہوں نے 2018 کے دوران سٹریٹجک پلان ڈویژن کو 1.2 ارب روپے جبکہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو 1.8 ارب روپے کی مصنوعات فروخت کی تھیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان