رن آؤٹ جس پر ہنگامہ اٹھ کھڑا ہوا

آئی پی ایل شروع ہوئے ابھی تین روز ہی ہوئے ہیں کہ ایک نئے تنازع کی چرچا ہے۔

تصویر: اے ایف پی

انڈین پریمیئر لیگ کے 12ویں سیزن کو شروع ہوئے ابھی تین روز ہی ہوئے ہیں اور ایک نئے تنازع کی وجہ سے ہر جانب اسی بارے میں بات ہو رہی ہے۔

ٹی وی چینلز ہوں یا سوشل میڈیا عام لوگ ہوں یا موجودہ اور سابق کھلاڑی ہر کوئی کرکٹ قوانین کی کتاب کھولے ایک رن آؤٹ کو صحیح یا غلط ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

پیر کی شام آئی پی ایل کے 12ویں سیزن میں راجستھان رائلز اور کنگز الیون پنجاب کے درمیان کھیلے گئے میچ میں ایک اہم موڑ پر کنگز الیون پنجاب کے بولر رویچندرن ایشون نے جاز بٹلر کو بولنگ کرتے ہوئے رن آؤٹ کر دیا۔

ویسے تو کرکٹ میں بہت کچھ انوکھا ہوتا رہتا ہے لیکن یہ رن آؤٹ فوراً ہی متنازع ہو گیا اور ہر کوئی اس کے بارے میں بات کرنے لگا۔

ہوا کچھ یوں کہ ایشون جب بولنگ کروانے کے لیے آگے بڑھے تو انھوں نے دیکھا کہ نان سٹائیکر جاز بٹلر کریز سے کچھ زیادہ ہی آگے نکل گئے ہیں تو ایشون نے بال پھنکنے کی بجائے واپس پلٹ کر وکٹ کو گیند مار کر اپیل کر ڈالی، جس پر تھرڈ امپایر نے جاز بٹلر کو رن آؤٹ قرار دیا۔

ادھر جیسے ہی ایشون نے بٹلر کو رن آؤٹ کیا یہاں سوشل میڈیا پر دو قسم کے لوگ سامنے آگئے جن میں سے کچھ ایشون کا دفاع اور کچھ ان پر تنقید کر رہے تھے۔

دفاع کرنے والوں کا کہنا تھا کہ چونکہ کرکٹ قوانین میں یہ موجود ہے لہذا ایشون نے بالکل ٹھیک کیا جبکہ تنقید کرنے والے یہ دلیل دیتے رہے کہ قانون کچھ بھی کہے آخر کھیل کی روح (سپرٹ آف گیم) بھی ہوتی ہے۔

بٹلر کا رن آؤٹ اور سوشل میڈیا

اب ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ کرکٹ کی سب سے بڑی لیگ میں کوئی واقعہ پیش آئے اور اس کی گونج سوشل میڈیا پر نہ سنائی دے۔

سب سے زیادہ سابق آسٹریلوی کرکٹر اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز پیش پیش دکھائی دیے جو ٹوئٹر پر بار بار کرکٹ قوانین کی بات کرتے اور دوسروں کو سمجھاتے دکھائی دیے کہ جب قوانین میں اس کی اجازت ہے تو پھر ایشون پر کیسی تنقید۔

ڈین جونز نہ کہا: ’یہاں ایشون کو الزام نہیں دیں۔ کھیل کے قوانین میں اس کی اجازت ہے۔ تو پھر یہ کیسے غیر اخلاقی اور یا کھیل کی روح کے خلاف ہے؟ قانون بنانے والوں  کو اس کا الزام دیں۔‘

پر کسی نے ڈین جونز کی ایک نہ سنی اور ایشون کے ساتھ انھیں بھی آڑے ہاتھوں لینا شروع کر دیا۔

کرکٹ اعداد و شمار پر گہری نظر رکھنے والے پاکستانی مظہر ارشد نے ڈین جونز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’ہائے ڈینو! ایشون تھوڑا رکے اور بٹلر کے باہر نکلنے کا انتظار کیا جو غلط ہے۔ آپ کو یاد ہو گا سری لنکن وکٹ کیپر ڈکویلا کو ایسا ہی کرنے پر جرمانہ کیا گیا تھا۔‘

انگلینڈ کے بلے باز این مورگن نے کہا: ’مجھے یقین نہیں آرہا کہ میں یہ کیا دیکھ رہا ہوں۔ کرکٹ کھیلنے کے خواہش مند نوجوانوں کے لیے یہ بری مثال ہے۔ ایک وقت آئے گا جب ایشون اس پر پچتائیں گے۔‘

ساتھ آسٹریلوی لیجنڈری لیگ سپنر شین وارن نے، جو خود بھی آئی پی ایل کھیل چکے ہیں، لکھا: ’بطور کپتان اور ایک انسان ایشون نے بہت مایوس کیا۔ آئی پی ایل وال پر تمام کپتان دستخط کرتے ہیں اور کھیل کی روح کے مطابق کھیلنے پر اتفاق کرتے ہیں۔ ایشون کا گیند پھینکنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لہذا اسے ڈیڈ بال قرار دیا جانا چاہیے تھا۔ اب یہ بی سی سی آئی پر ہے، یہ آئی پی ایل کی اچھی تصویر نہیں۔‘

ایشون خود کیا کہتے ہیں؟

جس وقت ایشون نے گیند وکٹوں کو مار کر اپیل کی تو دونوں بٹلراور ایشون کافی دیر تک بحث کرتے دکھائی دیے تاہم تھرڈ امپائر کی جانب سے آؤٹ قرار دینے پر بٹلر کو گراؤنڈ سے باہر جانا پڑا، اور اس کے بعد ان کی ٹیم جو انتہائی مضبوط پوزیشن میں تھی یہ میچ بھی ہار گئی۔

میچ کے بعد ایشون نے پریس کانفرنس میں کہا: ’میری طرف سے یہ بالکل غیرارادی تھا۔ کوئی منصوبہ بندی یا ایسا کچھ نہیں تھا۔ یہ کھیل کے قوانین میں موجود ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ کھیل کی روح کہاں آتی ہے، اگر یہ قانون میں ہے تو ہے۔‘

بعد میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جاز بٹلر نے میچ کے بعد ایشون سے ہاتھ نہیں ملایا اور آگے بڑھ گئے۔

قانون کیا کہتا ہے؟

کرکٹ قوانین کے تحت جاز بٹلر کو آؤٹ قرار دیا جانا صحیح ہے لیکن اس پر بھی ایک الگ بحث ہے۔

اس بحث میں جائے بغیر صرف قانون کو دیکھتے ہیں۔

ترمیم شدہ قانون نمبر 41.6 کے مطابق: ’جونہی گیند کھیل میں داخل ہو جائے، یعنی وہ لمحہ جب بولر کو متوقع طور پر گیند پھینکنی ہو، اور اس وقت نان سٹرائیکر بلے باز کریز سے باہر ہو، تب بولر کو اجازت ہے کہ وہ اسے رن آؤٹ کر سکتا ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل