بھارت: کرونا سے ہلاک افراد کی میتیں گڑھے میں پھینکنے پر تنقید

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بھارتی ریاست کرناٹکا کے علاقے بلاری میں حفاظتی لباس میں ملبوس اہلکاروں کو باڈی بیگز میں بند لاشوں کو گہرے گڑھوں میں پھینکتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ریاستی حکام نے اس ویڈیو کے اصل ہونے کی تصدیق کی ہے اور ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے معذرت کی ہے(سکرین گریب)

بھارت میں محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے کرونا (کورونا) وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو ایک بڑے گڑھے میں پھینکنے کی ویڈیو پر سخت رد عمل دیکھنے میں آیا ہے اور اسے مرنے والے افراد سے 'غیر انسانی' سلوک قرار دیا جا رہا ہے۔

اس ویڈیو میں حفاظتی لباس میں ملبوس اہلکاروں کو باڈی بیگز میں بند لاشوں کو گہرے گڑھوں میں پھینکتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیو بھارتی ریاست کرناٹکا کے علاقے بلاری کی ہے۔

یہ ویڈیو کرناٹکا سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے سیاست دان ڈی کے شیواکمار نے ٹوئٹر پر اس عنوان کے ساتھ پوسٹ کی 'کووڈ 19 سے ہلاک ہونے والے مریضوں کی لاشوں کو اس غیر انسانی انداز میں بلاری میں گڑھوں میں پھینکنا کافی پریشان کن ہے۔ کیا یہ مہذب انداز ہے؟'

انہوں نے مزید لکھا: 'یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت نے کرونا کے بحران سے کیسے نمٹا ہے۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے یہ یقینی بنائے کہ ایسا دوبارہ نہیں ہو گا۔'

ریاستی حکام نے اس ویڈیو کے اصل ہونے کی تصدیق کی ہے اور ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے معذرت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ میتیں ان آٹھ افراد کی تھیں جو کچھ روز قبل کرونا کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے۔

ضلع کے سینیئر عہدیدار ایس ایس نکولا نے بی بی سی ہندی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو غیر مشروط معافی کا خط بھیجا ہے۔ ہم اس سے بہت تکلیف میں ہیں اور معذرت خواہ ہیں۔ ہم لاشوں سے روا رکھے جانے والے سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔ ان سے انسانی سلوک کیا جانا چاہیے تھا۔ اہلکاروں نے تمام پروٹوکولز پر عمل کیا تھا اور جہاں ان سے غلطی ہوئی وہ طے شدہ پروٹوکول کا حصہ نہیں تھا لیکن یہ ہماری سوچ ہونی چاہیے کہ ایک لاش کو باعزت طریقے سے سنبھالا جانا چاہیے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مقامی اخبار کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والی ٹیم کو معطل کر کے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب کرناٹکا کے وزیر اعلیٰ بی ایس ییدی یوریپا کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے پر حیران ہیں۔ اپنی ٹویٹس میں ان کا کہنا تھا کہ 'کووڈ 19 کے متاثرین کی لاشوں سے محکمہ صحت اہلکاروں کا سلوک غیرانسانی اور تکلیف دہ ہے۔ میں محکمہ صحت کے اہلکاروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کرونا وائرس کے متاثرین سے ہمدردی سے پیش آئیں اور ان کی آخری رسومات پُروقار ہونی چاہییں۔ انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں ہے۔'

بھارت کووڈ 19 کے کیسز کے حوالے سے دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں اس وقت چھ لاکھ سے کرونا کیسز اور 17 ہزار چار سو ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔

تاہم یہاں کرونا سے نمٹنے کی حکومتی کوششوں پر سخت تنقید دیکھنے میں آرہی ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں بھارت کا کہنا تھا کہ ملک میں اندرونی سطح پر کرونا کا پھیلاؤ نہیں ہو رہا۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ابھی تک ملک کی صرف صفر اعشاریہ چار فیصد آبادی کے کرونا ٹیسٹ ہو سکے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ