سکردو میں ایک بچے نے ریپ اور بلیک میلنگ سے تنگ آ کر خود کشی کی کوشش کی جسے اہل خانہ نے ناکام بنا دیا۔
سکردو کے علاقے کرشمہ تھنگ سے تعلق رکھنے والے متاثرہ نابالغ بچے کو تین ملزمان مظفر، تجمل اور مبارک نے مل کر نہ صرف ریپ کا نشانہ بنایا بلکہ ویڈیوز بنا کر بلیک میلنگ کے ذریعے پیسے اور سامان بھی بٹورتے رہے۔ ذرائع کے مطابق یہ سلسلہ چار سے پانچ مہینے تک چلتا رہا اور آخرکار بچے نے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کی کوشش کی۔
بچے کے والد کے مطابق انہوں نے بر وقت اطلاع ملنے پر اپنے بیٹے کو بچا لیا اور جب والدین نے وجہ پوچھی تو سب کچھ عیاں ہو گیا۔ متاثرہ بچے کے والدین نے تھانے میں درخواست دی تو پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسحٰق حسین کے مطابق تین ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد گلگت کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرکے 14 دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔
مذکورہ بچہ سبزی کی دکان پر کام کرتا ہے جبکہ والد محنت مزدوری کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملزمان اثر و رسوخ رکھتے ہیں جبکہ وہ غریب آدمی ہیں لہٰذا انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
متاثرہ بچے کے وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ 'جس طریقے سے اس گھناؤنے جرم کو سر انجام دیا جا رہا تھا، لگتا ہے اس میں اور بھی لوگ ملوث ہو سکتے ہیں۔' انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
وکیل کے مطابق پولیس نے ایف آئی آر میں اغوا، دھمکی، بھتہ خوری، غیر فطری جنسی جرم اور انسداد دہشت گردی کے دفعات شامل کی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان کے موبائل فونز سے دھمکی آمیز پیغامات اور ویڈیو کلپس جبکہ یو ایس بی بھی برآمد ہوئی ہے، جس میں تقریباً 52 ویڈیوز تھیں۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ کیس کی وجہ سے وکلا اور بچے کے خاندان کو خطرات کا سامنا ہے، لہٰذا ان کی سکیورٹی کے لیے درخواست جمع کر ادی گئی ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی سکردو نے معاملے کی جانچ کی خاطر ایک جے آئی ٹی تشکیل دینے کے لیے آئی جی پولیس کو خط لکھ دیا ہے۔ جے آئی ٹی کی سربراہی ایس پی رینک کا افسر کرے گا جبکہ اس میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے افسران بھی شامل ہو سکتے ہیں۔