بڑھتے کرونا کیسز: 'دنیا بھر میں حکومتوں پر عوام کا عدم اعتماد'

ہفتے کو سامنے آنے والے ایک بین الاقوامی سروے کے مطابق فرانس، جرمنی، برطانیہ، جاپان، سویڈن اور امریکہ میں عوام کی بڑی تعداد کا ماننا ہے کہ کرونا کیسز اور ہلاکتوں کی تعداد ریکارڈ کیے گئے اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔

(فائل فوٹو: اے ایف پی)

حال ہی میں سامنے آنے والے ایک سروے کے مطابق کرونا کیسز میں اضافہ دنیا بھر کے ممالک میں حکومتوں پر عوام کے اعتماد میں کمی کا باعث بن رہا ہے۔

حکومتوں کو سخت لاک ڈاونز اور لاکھوں افراد پر نقل و حرکت کی پابندی کے باوجود وائرس کے پھیلاو کو روکنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ نئے سروے کے مطابق دنیا کے چھ امیر ترین ممالک میں عوام کے حکام پر اعتماد میں واضح کمی دیکھی جا رہی ہے۔
فرانس، جرمنی، برطانیہ، جاپان، سویڈن اور امریکہ میں عوام کی بڑی تعداد کا ماننا ہے کہ کرونا کیسز اور ہلاکتوں کی تعداد ریکارڈ کیے گئے اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔
کیکسٹ سی این سی کمیونیکشن کنسلٹنسی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'رواں مہینے دوران زیادہ تر ممالک میں حکومتوں کی حمایت میں کمی ہوئی ہے۔'

ہفتے کو سامنے آنے والے اس  سروے میں واضح طور پر عوام کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی حکومتی کوششوں سے مطمئن نہیں دکھائی دیتے۔

دنیا بھر کے ممالک میں موجود محکمہ صحت حکام نے گذشتہ دو دن کے دوران مسلسل دو دن میں دو لاکھ 80 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے ہیں۔

برازیل اور بھارت کی جانب سے اب تک ایک دن کے دوران ریکارڈ کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔ جب کہ امریکہ اور جنوبی افریقہ میں بھی نئے کیسز کی پریشان کن تعداد سامنے آ رہی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق جمعرات اور جمعے کو دنیا بھر میں کرونا کے دو لاکھ 80 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے گئے جو کہ ایک دن کے دوران سامنے آنے والے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

برازیلی صدر جیر بولسونارو جن پر برازیل میں کرونا کے پھیلاو کے حوالے سے سخت تنقید کی جا رہی ہے انہوں نے اپنی صحت یابی کا سہرا ایک ایسی دوا کے سر باندھا ہے جس کا فائدہ ابھی ثابت نہیں ہے۔

اپنے بیان کے ساتھ جاری کردہ تصویر میں وہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کا ایک پیکٹ تھامے دکھائی دے رہے ہیں۔

 اسرائیل میں بھی مظاہرین کی بڑی تعداد مختلف شہروں میں وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنائی جانے والی ناقص حکمت عملی پر استعفی طلب کر رہے ہیں۔

اب تک دنیا بھر میں کرونا کے ڈیڑھ کروڑ سے زائد کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں سے ایک تہائی صرف جولائی کے مہینے میں سامنے آئے ہیں۔ جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بھی چھ لاکھ 40 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق گذشتہ پانچ ماہ ہفتوں کے دوران ہر ہفتے میں میں دس لاکھ سے زائد کرونا کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

امریکہ اب تک کرونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں جمعے کو مسلسل دوسرے دن 70 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد ہلاکتیں بھی واقع ہوئی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فرانس، جرمنی، برطانیہ، جاپان، سویڈن اور امریکہ میں عوام کی بڑی تعداد کا ماننا ہے کہ کرونا کیسز اور ہلاکتوں کی تعداد ریکارڈ کیے گئے اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔

جنوبی کوریا میں بھی ہفتے کو چار ماہ بعد ایک دن کے دوران سب سے زیادہ کرونا کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ ویت نام میں بھی سو دن بعد مقامی سطح پر کرونا وائرس کی منتقلی سے ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔ دوسری جانب چین کے ساحلی شہر دالیان میں نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ٹیسٹنگ کے لیے مزید اقدامات لیے جا رہے ہیں۔

یورپ ابھی تک کرونا سے بری طرح متاثر ہے اور دنیا بھر میں سامنے آنے والے کرونا کیسز کا پانچواں حصہ یورپ میں ہے۔ بیلجیم میں کرونا سے ہلاک ہونے والی کم عمر ترین تین سالہ بچی کی ہلاکت کے بعد ملک میں مزید سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

برطانیہ میں شاپنگ سینٹرز، بینکوں، ریستورانوں اور سپر مارکیٹس میں فیس ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے اور کیسز میں ایک بار پھر اضافے کے بعد سپین سے آنے والے افراد کے لیے 14 دن کی آئیسولیشن کا قانون کا بھی ہفتے سے نافذ کر دیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا