بابری مسجد کی جگہ مندر کے سنگ بنیاد کے لیے پانچ اگست ہی کیوں؟

بھارتی وزیراعظم بابری مسجد کے متنازع مقام پر مندر کی تعمیر کے لیے پانچ اگست کو سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کریں گے، لیکن اسی تاریخ کو کیوں چنا گیا؟

مغل دورکی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا وعدہ کئی دہائیوں سے بی جے پی کے منشورکا حصہ رہا ہے(اے ایف پی)

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی ریاست اترپردیش کے شہر ایودھیا میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں 1992 میں منہدم کی جانے والی 16 صدی کی تاریخی بابری مسجد کے متنازع مقام پر مندر کی تعمیر کے لیے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تقریب کے منتظمین نے علم نجوم کے اعتبار سے مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کے لیے پانچ اگست کی تاریخ کو ہندوؤں کے لیے اچھا قرار دیا ہے لیکن یہ پارلیمنٹ کی طرف سے بھارت کے زیرانتظام کشمیر کی خودمختاری کے خاتمے کا اہم دن بھی ہے۔

مودی کی قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے حامیوں اور مخالفین دنوں کے لیے پانچ اگست کا دن نظرانداز کرنا مشکل ہے۔ بھارت کے زیرانتظام کشمیر کی خودمختاری کا خاتمہ اور مغل دورکی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا وعدہ کئی دہائیوں سے بی جے پی کے منشورکا حصہ رہا ہے۔

بی جے پی کی اتحادی قوم پرست تنظیم وشوہندوپریشد کے مطابق کرونا (کورونا) وبا کے پیش نظرمندرکا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکا کی تعداد محدود ہو گی اور اسے سرکاری ٹیلی ویژن پر براہ راست نشرکیا جائے گا۔

وشوہندوپریشد کے ترجمان ونودبنسال نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ مندر سماجی ہم آہنگی، قومی اتحاد اور ہندوتوا کے جذبات بیدار کرنے کے لیے ایک پائیدار اور لازوال مرکز ہوگا۔

بابری مسجد پر سو سال سے چلا آنے والا قانونی تنازع گذشتہ سال بی جے پی کی بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد ختم ہو گیا تھا کیونکہ نومبر میں بھارتی سپریم کورٹ نے مندر تعمیر کروانے والے ٹرسٹ  کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔  عدالت کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی جانب سے دی گئی درخواستوں پر انہیں کسی دوسری جگہ پر مسجد بنانے کے لیے پانچ ایکڑ زمین دی جائے گی۔

سخت گیر ہندو طویل عرصے سے دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ایودھیا میں مغل حکمرانوں نے جس جگہ بابری مسجد تعمیر کی وہاں پہلے مندر تھا۔ 1992 میں سخت گیر ہندوؤں نے دھاوا بول کر بابری مسجد کو منہدم کر دیا تھا، جس کے بعد ہندومسلم فسادات میں دو ہزار افراد مارے گئے جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 بعد ازاں ایک خصوصی عدالت میں مسجد کے انہدام کے مقدمے  کی سماعت شروع ہوئی تھی۔ احمدآباد سے تعلق رکھنے والے ایک ماہر تعمیرات نے ریگی پتھر سے مندر کی 161 فٹ بلند عمارت تعمیر کرنے کی تجویز دی ہے، جس کے پانچ گنبد ہوں۔ 

بھارت کے سرکاری خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیاناتھ اورہندو پروہت نے درخواست کی ہے کہ مودی کے دورے سے پہلے مندر کے مقام کو پاک کرنے کی تقریب کا اہتمام کیا جائے اور شہر کے تمام مندروں میں چراغ جلائے جائیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا