ملیے وزیرستان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے

جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والی نور خدیجہ اپنے علاقے کی خواتین کے لیے کام کرنے کے جذبے سے سرشار ہیں۔

نور خدیجہ نے پرائمری اور ہائی سکول کی تعلیم سابقہ فاٹا میں حاصل کی (تصویر نور خدیجہ)

صوبہ خیبر پختونخوا کے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نور خدیجہ نامی خاتون کو جنوبی وزیرستان میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) کے عہدے پر تعینات کرکے ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔

یہ نہ صرف وزیرستان بلکہ تمام قبائلی اضلاع کی تاریخ میں اس عہدے پر پہلی ایسی تعیناتی ہے۔ نور خدیجہ کی تعیناتی کا نوٹس 31 اگست کو جاری کیا گیا تھا۔

جنوبی وزیرستان کی نور خدیجہ نے بتایا کہ ان کا تعلیم سے رشتہ کافی پرانا ہے۔ ’میرے والد میر بادشاہ بھی محکمہ تعلیم سے وابستہ رہے اور ان کو دیکھ کر میں اتنی متاثر ہوئی کہ میں نے بھی اسی شعبے میں جانے کا ارادہ کر لیا تاکہ اپنے پسماندہ علاقوں کے لیے کچھ کر سکوں۔‘

نور خدیجہ نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری سکولوں کے برعکس سابقہ فاٹا میں سکولوں کو پی ٹی سی کے ذریعے کسی قسم کے فنڈز نہیں ملتے تھے لیکن اب انضمام کے بعد یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا اور فنڈز کا شفاف استعمال ہوگا۔ ’میرا مقصد ہے کہ میں بطور ڈی ای او نہ صرف فنڈز کی شفافیت کے حوالے سے کردار ادا کروں بلکہ طلبہ اور اساتذہ کی حاضری کو بھی یقینی بناؤں تاکہ وزیرستان کا تعلیمی معیار بہترین ہو سکے۔‘

وہ بتاتی ہیں کہ جنوبی وزیرستان میں خواتین کا تعلیم کی جانب رجحان کافی حوصلہ افزا ہے اور وہ اب نہ صرف تعلیم حاصل کر رہی ہیں بلکہ سائنس اور آرٹس کے مختلف شعبوں میں بھی جارہی ہیں۔ ’جب سے وزیرستان کی آبادی نے آئی ڈی پیز کی صورت میں دوسرے اضلاع میں رہنا شروع کیا ہے، ایک کام اچھا ہوا ہے کہ جب انہوں نے ان علاقوں میں تعلیم کی طرف رجحان اور اس کا معیار دیکھا تو ان میں بھی تعلیم کا شوق پیدا ہوا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نور خدیجہ نے بتایا کہ انہوں نے پرائمری اور ہائی سکول کی تعلیم سابقہ فاٹا میں حاصل کی جبکہ اعلیٰ تعلیم کا کچھ حصہ کوہاٹ کالج اور باقی پرائیویٹ حاصل کیا۔ ’میں نے تاریخ کے مضمون میں ماسٹرز اور ساتھ میں ایم ایڈ کیا ہوا ہے۔ بعد میں مقابلے کا امتحان (پی سی ایس) بھی پاس کیا۔2007 سے لے کر اب تک ٹانک، ڈی آئی خان اور دوسرے علاقوں میں میری تعیناتیاں ہوئی ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ بطور ایجوکیشن آفیسر انہیں جنوبی وزیرستان جیسے علاقوں میں چیلنجز کا سامنا بھی ہوگا، تاہم وہ اس کے لیے ذہنی طور پر پہلے سے تیار ہیں۔ نور خدیجہ کی تعیناتی کے حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایجوکیشن ناہید انجم نے بتایا کہ خدیجہ کی درخواست پر ہی ان کی پوسٹنگ ان کے علاقے میں کی گئی ہے، کیونکہ وہ اپنے علاقے کی خواتین کے لیے کام کرنا چاہ رہی تھیں۔

اسی ادارے کے سیکشن آفیسر عبدالسلام کے مطابق سابق قبائلی اضلاع میں ڈی ای او کی پوسٹ پر صرف مرد افسر کام کرتے تھے، انضمام کے بعد پہلی مرتبہ کسی خاتون کو ڈی ای او تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دیگر قبائلی اضلاع میں بھی خواتین افسروں کو اس عہدے پر تعینات کیا جائے گا، تاہم اس کا آغاز جنوبی وزیرستان سے کر دیا گیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین